ایران: بم حملے میں 38 ہلاک

فائل فوٹو

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ جنوب مشرقی شہر چابہار میں خودکش بم دھماکوں میں کم از کم 38 افراد ہلاک اور بیسیوں زخمی ہو گئے ہیں۔

اِرنا کے مطابق مسجد امام حسین کے باہر ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جب کہ دوسرے بمبار نے مسجدکے اندر دھماکا کیا۔ اس وقت وہاں بڑی تعداد میں شیعہ عزادار ایک ماتمی مجلس میں شریک تھے۔

فوری طور پر کسی نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن ایک سے زائد خودکش بمباروں کے ذریعے کی جانے والی کارروائیوں میں سنی عسکریت پسند تنظیمیں ملوث رہی ہیں۔ جولائی میں بھی اسی صوبہ سیستان۔بلوچستان میں ایک مسجد پر خودکش دھماکوں میں 28افراد ہلاک ہوگئے تھے اور اس کی ذمہ داری جنداللہ تنظیم نے قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ان کے سربراہ مالک ریگی کو پھانسی دیئے جانے کا ردعمل تھا۔

ایران کا الزام ہے کہ سنی انتہا پسند تنظیم جند اللہ کے ارکان اپنی کارروائیوں کی منصوبہ بندی پاکستانی سرزمین سے کرتے ہیں اور اسے مغربی ملکوں خصوصاًامریکہ کی حمایت حاصل ہے۔ تاہم امریکہ اس کی تردید کرتا ہے اور واشنگٹن نے گذشتہ ماہ جنداللہ کو غیر ملکی عسکریت پسندتنظیموں کی فہرست میں شامل کرلیا تھا۔

ملک میں متعدد مسلح گروپ صدر محمود احمدی نژاد کی حکومت کے خلاف سرگرم عمل ہیں جن میں شمال مغرب میں کرد علیحدگی پسند، جنوب مشرقی علاقے میں بلوچ عسکرت پسند تنظیمیں اور جنوب مغرب میں کچھ عرب بھی شامل ہیں۔