ایران ٹرمپ انتظامیہ کی پابندیوں کا جواب دے گا

ایران کابیلسٹک میزائل تجربہ۔ فائل فوٹو

ٹرمپ انتظامیہ نے جمعے کے روز کہا کہ ایران 25 شخصیات اور کمپنیوں پر لگائی جانے والی پابندیاں ابھی ابتدا ہیں اور ہم ایران کی معاندانہ سرگرمیوں پر اپنی آنکھیں بندنہیں رکھ سکتے۔

وہائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام پر چھ عالمی طاقتوں کا معاہدہ امریکہ کے مفاد میں نہیں ہے۔

ایران کے سرکاری ٹیلی وژن نے وزارت خارجہ کے ایک بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ تہران نے امریکہ کی تازہ پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ علاقائی دہشت گرو گروپس کی مدد کرنے والے امریکی افراد اور اداروں پر قانونی پابندیاں لگائے گا۔

اس بیان سے پہلے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ہم کبھی لڑائی شروع نہیں کریں گے لیکن ہم صرف اپنے دفاعی وسائل پر بھروسا کر سکتے ہیں۔

ایک اور خبر کے مطابق امریکہ نے اپنا ایک تباہ کن بحری جہاز یوایس ایس کول یمن کےساحل کے واقع آبی گذرگاہ آبنائے باب المندب کی طرف بھیج دیا ہے جس کا مقصد اسے ایران سے قربت رکھنے والے ہوثی قبائل سے محفوظ رکھنا ہے۔