ایران میں جاسوسی کے الزامات میں قید دو امریکی باشندوں کے وکلاء کا کہنا ہے کہ اتوار کو اس مقدمے کی سماعت سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ جیل میں بندان امریکیوں کو جلد رہا کردیا جائے گا۔
وکیل صفائی مسعود شافعی نے کہا ہے کہ یہ اتقاق کہ شین بائر اور جوش فیٹیل کی سماعت ان کی گرفتاری کی دوسری برسی کے موقع پر ہورہی ہے ، اس جانب ایک اشارہ ہے کہ تہران انہیں رہا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
وکیل کا کہنا ہے کہ ان کا یہ بھی قیاس ہے کہ اس کے مؤکلوں کی دوسال کی قید کو ان کی سزا کا عرصہ تصور کیا جاسکتا ہے۔
ایرانی حکام نے دو امریکی مردوں اور ایک خاتون کو2009 ء میں جاسوسی کے الزمات کےتحت اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ عراقی سرحد عبور کرکے ایرانی حدود میں داخل ہوگئے تھے۔ تینوں امریکیوں نے اس الزام سے انکار کرتے ہوئے کہاتھا کہ وہ ہائیکرز ہیں اور علاقے کی سیر کررہے ہیں۔
گرفتار امریکی خاتون شورڈ کو پچھلے سال ستمبر میں پانچ لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا کردیاتھا۔
ایران کے سرکاری خبررساں ادارے ثنا نے بھی وکیل صفائی شافعی کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کے مؤکلوں کی رہائی کا امکان ہے کیونکہ ان کے مقدمے کی سماعت رمضان کی پہلی تاریخ کو ہورہی ہے۔ اور مسلمانوں میں رمضان کے آغاز پر قیدیوں کو معافی کی رعایت دینے کی روایت موجود ہے۔
شافعی نے کہاہے کہ اسے مقدمے کی سماعت سے قبل ، جسے آخری سماعت کہاجارہاہے ،اپنے مؤکلوں سے پرائیویٹ ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔