دفاع کے لیے دنیا کی کسی طاقت سے اجازت کی ضرورت نہیں: ایران

ایران کی مسلح افواج کے ذرائع کے بقول میزائل تجربات کسی ملک کے خلاف نہیں ہیں بلکہ اس کا مقصد صرف ممکنہ جارحیت کا جواب دینا ہے۔ (فائل فوٹو )

ایران کا کہنا ہے کہ میزائل تجربات دفاع کی ضرورت کا حصہ ہے اور اس کے لیے کسی ملک کی ہدایت کی ضرورت نہیں ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کے میزائل تجربات کسی ملک کے خلاف نہیں ہیں بلکہ اس کا مقصد صرف ممکنہ جارحیت کا جواب دینا ہے۔

ایران کی مسلح افواج کے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایران اپنے دفاع کے لیے دنیا کی کسی طاقت سے اجازت نہیں لے گا اور اس کی ضرورت بھی نہیں ہے۔

یاد رہے کہ ایران کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے کہ جب امریکہ نے چند روز قبل کہا تھا کہ ایران نے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کیا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع کے حکام کا کہنا تھا کہ ایران نے بدھ کے روز میڈیم رینج میزائل کا تجربہ کیا جو تقریباً ایک ہزار کلو میٹر تک فضا میں رہا۔

امریکی محکمہ دفاع کے حکام کے بقول ایران کا میزائل تجربہ امریکہ کے بحری بیڑوں اور خطے میں موجود فوجیوں کے لیے خطرے کا باعث نہیں ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان کئی سالوں سے کشیدگی چلی آرہی ہے اور اس میں اُس وقت اضافہ ہوا جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے سے یک طرفہ طور پر نکلنے کا اعلان کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران سے ہونے والے جوہری معاہدے میں کئی خامیاں تھیں اور اس میں ایران کے بیلسٹک میزائل اور ایران کی شام، یمن، لبنان اور عراق میں جاری خانہ جنگی کی حمایت سے متعلق چیزیں واضح نہیں تھیں۔