ایران کے متنازع جوہری پروگرام کے بارے میں دوروزہ مذاکرات بغیر کسی اتفاق کے ختم ہو گئے ۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کیتھرین اشٹن (Catherine Ashton ) نے کہا ہے کہ اُنھیں مذاکرات کے نتائج سے مایوسی ہوئی ہے۔
ایران کے ساتھ یہ مذاکرات چھ ممالک کا ایک گروپ کر رہا ہے جس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل رکن ممالک اور جرمن شامل ہیں ۔
کیتھرین نے بتایا کہ ترکی میں ہونے والے یہ مذاکرات اس لیے جمود کا شکار ہوئے کیوں کہ ایران کا اصرار تھا کہ اقوام متحدہ اس کے خلاف پابندیوں کو ختم کرے تاہم دوسرے فریق نے اس شرط کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔
اُنھوں نے کہا کہ یہ عمل آگے بڑھ سکتا ہے بشرطیکہ ایران مثبت طریقے سے جواب دینے کا راستہ اختیار کرے اورمزید مذاکرات کے لیے دروازے کھلے رکھے۔
مغربی ممالک کا الزام ہے کہ ایران کاجوہری صلاحیت کے حصول کا مقصد ایٹمی ہتھیار بنانا ہے لیکن ایران ان الزامات سے انکار کر تاہے۔