ایران جوہری سمجھوتا، ’قابل غور جھول‘ موجود ہیں: کیری

کیری کے بقول،’ظاہر ہے، اب بھی قابل غور جھول موجود ہیں۔ اس لیے، ہمیں یہ دیکھنا ہوگا آیا کوئی پیش رفت ہوسکتی ہے‘

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اتوار کے روز کہا ہے کہ ایران کے جوہری افزودگی کے پروگرام کو ترک کیے جانے کے سلسلے میں سمجھوتا طے پانے میں ’قابل غور شگاف‘ موجود ہیں۔


اعلیٰ ترین امریکی سفارت کار آسٹریا کے شہر ویانا پہنچ چکے ہیں، جہاں امریکہ اور پانچ دیگر ممالک ایران کے ساتھ طویل مدتی سمجھوتا طے کرنے کے لیے ہفتہ بھر کے مذاکرات کا آغاز کرنے والے ہیں۔

نیا سمجھوتا عبوری جوہری کنٹرول کے سمجھوتے کی جگہ لے گا، جس کی میعاد اگلے اتوار کو ختم ہونے والی ہے۔

کیری کے بقول،’ظاہر ہے، اب بھی قابل غور جھول موجود ہیں۔ اس لیے، ہمیں یہ دیکھنا ہوگا آیا کوئی پیش رفت ہوسکتی ہے‘۔

کیری نے کہا کہ، اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ ایران جوہری بم تو نہیں بنا رہا۔

ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے مذاکرات میں دونوں فریق کی طرف سے پورے اعتماد کا مظاہرہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’اعتماد ایک دو طرفہ راستہ ہے‘۔