ایران: ضرورت پڑنے پر ایٹم بم بنا سکتے ہیں

ایران: ضرورت پڑنے پر ایٹم بم بنا سکتے ہیں

ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے کہاہے کہ تہران جوہری بم بنانے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا، لیکن اگر ضرورت پڑی تو مغرب اسے اس عمل سے باز نہیں رکھ سکتا۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے جمعرات کے روز صدر محمود احمدی نژاد کے حوالے سے کہا کہ اگر ایران کو جوہری بم بنانا پڑا تو وہ دنیا کواس سے آگاہ کرے گا۔

مسٹر احمدی نژاد کا یہ تازہ ترین بیان، ایران کے طویل عرصے سے جاری اس موقف کی نفی ہے کہ تہران جوہری عزائم نہیں رکھتا۔ ایران یہ دعویٰ کرتا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

منگل کے روز ایران کے جوہری توانائی امور کے سربراہ نے ویانا میں اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے سربراہ سے ملاقات کی تھی۔

فریدون عباسی نے کہاتھا کہ جوہری توانائی کے عالمی ادارے کے سربراہ یوکیا امانو کے ساتھ ان کی گفتگو مفید رہی۔

امانو ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر تنقید کرتے رہے ہیں۔ اس ماہ کے شروع میں انہوں نے کہاتھا کہ یہ امکان موجود ہے کہ ایران فوجی مقاصد کے لیے بھی جوہری کام کررہاہو۔

انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ تہران جوہری توانائی کے عالمی ماہرین کے ساتھ تعاون نہیں کررہا۔

ان کے درمیان یہ ملاقات جوہری تحفظ پر ایک ہفتہ جاری رکھنے والی کانفرنس کا ایک حصہ تھی۔

مغربی ممالک کو خدشہ ہے کہ ایران شہری مقاصد کے لیے پرامن جوہری توانائی کے پروگرام کی آڑ میں جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کررہاہے۔ تہران اس الزام سے انکار کرتا ہے۔