ایران جوہری پروگرام سے متعلق جوابات دینے میں ناکام رہا: اقوام متحدہ

ویانا میں 'آئی اے ای اے' کا مرکزی دفتر

’آئی اے ای اے‘ کی رپورٹ کے مطابق ایران اپنے جوہری پروگرام سے متعلق الزامات کو مسترد کرتے ہوئے، بین الاقوامی تنظیم کی درخواست پر متعلقہ معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے جوہری توانائی سے متعلق ادارے ’آئی اے ای اے‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران کے متنازع جوہری پروگرام سے متعلق اس کی تحقیقات میں بہت کم پیش رفت ہوئی ہے۔

’آئی اے ای اے‘ کی رپورٹ کے مطابق ایران اپنے جوہری پروگرام سے متعلق الزامات کو مسترد کرتے ہوئے، بین الاقوامی تنظیم کی درخواست پر متعلقہ معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایران کے پارچن فوجی اڈے پر تعمیراتی کام جاری ہے، مغربی ممالک کے عہدیداروں کا خیال ہے کہ اس مقام پر ایران نے ممکنہ طور پر تجربہ کیا ہو۔

ایران طویل عرصے سے اقوام متحدہ کے نگرانوں کو اس اڈے تک رسائی سے انکار کرتا آیا ہے۔

اقوام متحدہ کی تحقیقات میں بہت کم پیش رفت ہونے کی وجہ سے ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق جامع معاہدہ پر پیش رفت متاثر ہو سکتی ہے، جس کے تحت ایران کو اپنے جوہری پروگرام پر تعزیرات عائد کرنی تھیں اور ان کے بدلے تہران پر عائد معاشی تعزیرات میں نرمی کی جانی تھی۔

مغربی ممالک کا الزام ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت حاصل کرنے کی کوشش میں مصروف ہے، لیکن تہران اس سے انکار کرتا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقبل اراکین امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس کے علاوہ جرمنی پر مشتمل چھ عالمی طاقتوں کے درمیان مذاکرات کا آئندہ دور رواں ماہ کے اواخر میں ہونا ہے۔