ایران کے پارلیمانی انتخابات کے ابتدائی نتائج صدر احمدی نژاد کے مخالفین کے حق میں جاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں جو 2013ء کے صدارتی انتخابات کی شکل میں تبدیلی کا باعث بن سکتے ہیں۔
ہفتے کو خبررساں اداروں کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جمعے کے روز انتخابات کے دوسرے مرحلے کے نتائج میں مذبی راہنماؤں کی، جن میں رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے وفادار بھی شامل ہے، بڑھتی ہوئی حمایت کی جانب اشارہ کررہے ہیں ۔
ایران کی 290 رکنی پارلیمنٹ کے دوسرے مرحلے کے انتخابات میں 65 نشستیں بڑی اہم ہیں۔
صدر احمدی نژاد کے قدامت پسند مخالفین مارچ میں ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں نمایاں کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ صدر اور رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے درمیان تعلقات میں تناؤ پیدا ہوچکاہے۔
صدر نے گذشتہ سال اعلی سرکاری عہدوں پر تعیناتیوں کے وقت رہبر اعلیٰ کی اختیارات کو چیلنج کرکے ان کے وفاداروں کو ناراض کردیا تھا۔
صدر احمدی نژاد اپنے عہدے کی دوسری اور آخری مدت گذاررہے ہیں ، لیکن جمعے کے پارلیمانی انتخابات کے نتائج ان کے جانشین کے انتخاب پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔