ایران کی وزارتِ صحت نے اتوار کے روز بتایا ہے کہ کرونا وائرس سے نئی ہلاکتوں کے بعد ملک میں اس وبا کے نتیجے میں اب تک 54 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 978 تک پہنچ گئی ہے۔
وزارتِ صحت کے ترجمان کیانوش جہان پور نے کہا ہے کہ نئے مریضوں کی تصدیق کئی شہروں میں ہوئی ہے جن میں مشہد بھی شامل ہے جہاں ایران کے انتہائی اہم مقبرے موجود ہیں جن کی زیارت کے لیے دنیا بھر سے شیعہ زائرین بڑی تعداد میں آتے ہیں۔
حکومت نے مقبروں کے منتظمین کو یہ مشورہ دیا تھا کہ وہ کچھ عرصے کے لیے اُنہیں زائرین کے لیے بند کر دیں، لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا۔
نئے اعداد و شمار کے مطابق ہفتے کو کرونا وائرس سے مزید 11 افراد ہلاک ہوئے اور 385 نئے مریضوں میں اس مرض کی شناخت ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی شرح ساڑھے پانچ فی صد ہے جو دوسرے ملکوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس وائرس میں مبتلا مریضوں کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
جہان پور نے اپنی بریفگ میں بتایا کہ ایران بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کا رجحان برقرار ہے۔
نئے تصدیق شدہ 385 مریضوں میں سے 170 کا تعلق تہران سے ہے جہاں مسلسل دو ہفتوں سے تعلیمی ادارے بند ہیں۔ اگرچہ بس اور میٹرو چل رہی ہے لیکن ان میں روزانہ جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح مصروف گلیوں اور شاہراؤں پر بھی جراثیم کش ادویات چھڑکی جا رہی ہیں۔
صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ پہلی بار مرکزی صوبے میں بھی 44 مریضوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔
عہدے داروں نے حٖفاظتی اقدامات کے پیش نظر شمالی صوبے گیلان کے صدر مقام رشد جانے اور آنے والی تمام پروزیں معطل کر دی ہیں۔ تہران اور قم کے بعد کرونا وائرس کے سب سے زیادہ مریض صوبہ گیلان کے علاقوں سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
ایران میں کرونا وائرس کا پہلا کیس 19 فروری کو سامنے آیا تھا۔ یہ وہ تاریخ تھی جب اس وبا سے دو معمر افراد کی ہلاکت ہوئی۔ اس کے بعد سے اب تک کویت، بحرین، عمان، متحدہ عرب امارات، قطر، لبنان، افغانستان اور پاکستان میں کرونا وائرس کے 1100 سے زیادہ مریضوں کی تصدیق ہو چکی ہے جن کی اکثریت ایران کا دورہ کر کے واپس اپنے ملکوں میں گئی تھی۔