امریکی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کے جنگی طیاروں نے عراق میں دولت اسلامیہ کے عسکریت پسندوں کے خلاف فضائی کارروائیاں کی ہیں۔
امریکی وزرات دفاع کے ترجمان رئیر ایڈمرل جان کربی نے بتایا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ عسکریت پسندوں کے خلاف ایران کی یہ پہلی فضائی کارروائیاں ہیں۔ دولت اسلامیہ کے عسکریت پسندوں نے اس سال کے اوائل میں شمالی اور مغربی عراق کے وسیع علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔ کچھ ایرانی فورسز پہلے ہی عراق میں زمینی لڑائی میں حصہ لے رہی ہیں۔
کربی نے کہا کہ امریکہ کا ایران کے ساتھ ( اس حوالے سے) کوئی رابطہ نہیں ہے اور یہ عراق پر منحصر ہے کہ وہ یہ یقینی بنائے کہ اس کی فضائی حدود میں کوئی تصادم نہ ہو۔
امریکہ اس اتحاد کی قیادت کر رہا ہے جو اگست سے دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کے خلاف فضائی کارروائیاں کر رہا ہے۔ امریکہ اور ایران دونوں یہ کہہ چکے ہیں کہ ایران اس اتحاد کا حصہ نہیں بنے گا۔
دوسری طرف بدھ کو امریکی وزیر خارجہ جان کیری برسلز میں 60 اتحادی ممالک کے وزارتی اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں عسکریت پسندوں سے نمٹنے کے لیے سیاسی کوششوں کے بار ے میں بات کی جائے گی۔
ادھر سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ لبنانی فوج نے دولت اسلامیہ کے رہنما ابو بکر البغدادی کی اہلیہ اور بچے کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
بغدادی 2010ء سے دولت اسلامیہ کی قیادت کر رہا ہے، جس نے مشرقی شام اور شمالی عراق کے وسیع علاقے پر قبصہ کیا ہوا ہے۔ امریکہ نے اسے عالمی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اس پر ایک کروڑ ڈالر کے انعام کا اعلان بھی کیا ہوا ہے۔