ایک نئی رپورٹ میں برطانیہ کے ان شہروں کی فہرست شائع کی گئی ہے جہاں شراب پی کر عوام کی پریشانی کا باعث بننے کے جرم میں عورتوں پرجرمانے کئے گئے۔
برطانیہ کے شمال مشرقی خطے نارتھ ہمبریا کی پولیس کی طرف سے جاری ہونے والی رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ ملک کے دوسرے شہروں کے مقابلے میں نیو کیسل میں زیادہ لڑکیاں شراب پی کر سڑکوں پر مدہوش پائی جاتی ہیں۔
اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ سڑکوں پر عوام کی پریشانی کا باعث بننے والی شرابی لڑکیوں پر سب سے زیادہ جرمانہ نیو کیسل میں کیا گیا ہے۔
اسی طرح نورتھ ہمبریا، لنکا شائر اور لیورپول کی سڑکوں پر پچھلے چھ سالوں میں بڑی تعداد میں پائی گئی مدہوش خواتین پر جرمانہ کیا گیا۔
’سنڈے پیپل‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ لیور پول شہر کی سڑکوں پر گشت کرنے والی نارتھ ہمبریا پولیس نے پچھلے چھ سالوں میں عوامی مقامات پر نشہ کرنے والی خواتین پر مجموعی طور پر موقع پر 4,629جرمانے کیے ۔
اعدادوشمار سے پتا چلتا ہے کہ پولیس کی طرف سے اس علاقے کی خواتین کو موقع پر 80 پاونڈ کا جرمانہ کیا گیا ہے۔
عوامی پریشانی کا مرتکب بننے کے جرم میں لنکا شائر اور بلیک پول شہر کی خواتین پر پچھلے چھ برسوں کے دوران 3,596 جرمانے ہوئے۔
پولیس کے مطابق لیور پول ملک کے تیسرا بڑا شہر جہاں عوامی مقامات پر زیادہ لڑکیاں نشےکی حالت میں پائی جاتی ہیں لیور پول کے بارے میں ملک بھر میں یہ تاثر عام ہے کہ اس علاقے میں رات میں سرگرمیاں عروج پر ہوتی ہیں۔ اس علاقے میں مجموعی طور پر عورتوں پر 3,410 جرمانے کئے گئے۔
علاوہ ازیں ان تمام کم آبادی والے شہروں کے مقابلے میں برطانوی دارالحکومت لندن کا نمبر اس فہرست میں چوتھا ہے۔
دریں اثناء انگلینڈ اور ویلز کی 44 پولیس فورسز کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق برطانیہ کا بہترین شہر بیڈ فورڈ شائر ہے جہاں پچھلے چھ سالوں میں نشے کی حالت میں عورتوں پر 126 جرمانے کئے گئے۔
تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق انگلینڈ اور ویلز میں مجموعی طور پر نشے کی حالت میں عورتوں پر 34,381 جرمانے ہوئے اور2009 سے 2014 کے درمیان20 لاکھ 75ہزار پاونڈ کے جرمانے کئے گئے۔