اسرائیلی سوشل میڈیا اسٹار نُصیر یاسین اپنی ویڈیوز کی وجہ سے نوجوانوں میں خاصے مقبول ہیں۔ پاکستان میں بھی ان کی ویڈیوز بہت دیکھی جاتی ہیں۔ دنیا انہیں ان کے اصل نام سے نہیں جانتی بلکہ وہ 'ناس ڈیلی' کے نام سے پہچانے جاتے ہیں۔
نصیر کی دوسری شناخت ان کا اسرائیلی عرب ہونا ہے جس کے بارے میں وہ کہتے ہیں کہ یہ بالکل امریکہ میں سیاہ فام ہونے جیسا ہے۔ نصیر اسرائیل میں مقیم ایک فلسطینی گھرانے میں پیدا ہوئے اور وہیں پلے بڑھے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اسرائیلی عرب کی شناخت فلسطینی عرب سے مختلف ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
وائس آف امریکہ کی فائزہ بخاری سے گفتگو میں 'ناس ڈیلی' نے کہا کہ اس کی مثال امریکہ میں سیاہ فام یا قدیمی امریکی ہونے سے ملتی جلتی ہے۔ لیکن نظام میں پائے جانے والے ایسے مسائل ہر ملک میں ہوتے ہیں، جنہیں اپنی کوشش سے بدلا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل مخالف نہیں لیکن اس کے حامی بھی نہیں ہیں۔ بس وہ اپنی جائے پیدائش کو زیادہ بہتر ملک دیکھنا چاہتے ہیں۔
اعلٰی تعلیم کیلئے امریکہ کی آئی وی لیگ کہلانے والی تمام بہترین یونیورسٹیوں میں داخلے کی درخوست دی لیکن ہارورڈ یونیورسٹی نے انہیں اسرائیل میں پسماندہ اقلیت سے تعلق رکھنے کی بنیاد پر مکمل اسکالر شپ پر مفت تعلیم کی آفر کی۔ نُصیر وہاں سے گریجویشن کر کے نیو یارک میں بطور سافٹ ویئر انجینئر سالانہ ایک لاکھ ڈالر سے زیادہ کمانے لگے۔
پھر وہ ہوا جو اکثر تخلیق کاروں کے ساتھ ہوتا ہے۔ نو سے پانچ کی دفتری جاب سے اکتاہٹ! نصیر نے جاب چھوڑ دی، کیمرہ تھاما اور دنیا کی سیر کو نکل گئے۔ یہیں سے ان کے نئے کیریئر کا آغاز ہوا۔
قسمت کی دیوی نصیر پر مہربان ہوئی اور وہ ایک کامیاب سوشل میڈیا اسٹار بن گئے۔ آج انٹرنیٹ پر اُن کے ڈھائی کروڑ کے لگ بھگ فالوورز ہیں۔
میں نے ان سے پوچھا کہ آخر وہ ہر ویڈیو میں ایک ہی ڈیزائن کی ٹی شرٹس کیوں پہنتے ہیں، کیا فیس بک کے خالق مائیک زکربرگ سے متاثر ہیں؟ (مائیک ہمیشہ گرے رنگ کی سادہ ٹی شرٹس پہنتے ہیں)۔
کہنے لگے یہ مجھے باقی ماندہ زندگی کی یاد دہانی کراتی ہے۔ سادہ سا حساب ہے۔ دیکھیے امریکہ میں اوسط عمر 76 سال ہے۔ میری عمر 28 سال ہو گئی ہے۔ یعنی میں نے اپنی 36 فی صد زندگی گزار لی ہے اور یہی نمبر میری ٹی شرٹس پر لکھا ہوا ہے۔
سوشل میڈیا پر کامیابی کے لیے ان کی نصیحت کہ اِس کام کو پیسے یا شہرت کی بجائے تخلیقی حس کی آسودگی کے لیے کیا جائے۔ نصیر کے مطابق ان کی ایک ویڈیو کم از کم تین افراد کی مدد سے تقریباً 13 گھنٹوں میں تیار ہوتی ہے۔ سوشل میڈیا پر نام کمانے کے نو آموز خواہش مندوں کو ان کا مشورہ ہے کہ ویڈیو کے مواد کے مطابق پلیٹ فارم کا انتخاب کریں۔
کرونا وائرس کے باعث ہونے والے شٹ ڈاؤن کے بارے میں وہ کہتے ہیں کہ ویسے تو یہ بہت بھیانک چیز ہے لیکن اس کے کچھ فائدے بھی ہیں۔ اس کی وجہ سے اپنے کام کو بہتر بنانے پر توجہ دینے کا زیادہ وقت ملا اور سب سے بڑھ کر یہ کہ دنیا کو انٹرنیٹ کی اہمیت کا اندازہ ہوا۔
اپنے پاکستانی فینز کے ذکر پر انہوں نے کہا کہ کاش وہ پاکستان میں داخل ہو سکتے لیکن ان کے اسرائیلی پاسپورٹ پر ایسا ممکن نہیں۔ تاہم وہ پاکستان جا کر اپنے پرستاروں سے ملنے کا کوئی راستہ ڈھونڈنا چاہتے ہیں۔
نصیر اپنی اسرائیلی نژاد امریکی پارٹنر الین کے ساتھ سنگاپور میں رہتے ہیں۔ وہ بھی سوشل میڈیا اسٹار ہیں اور 'ناس ڈیلی' کی اکثر ویڈیوز میں دونوں ساتھ نظر آتے ہیں۔