پاکستان میں صارفین کو انٹرنیٹ کے استعمال اور سوشل میڈیا تک رسائی میں ایک بار پھر دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہ سب ایک ایسے موقع پر ہوا ہے جب جیل میں قید سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنی آن لائن انتخابی مہم کا آغاز کیا۔
تحریکِ انصاف نے اس ورچوئل تقریب میں آئندہ ماہ آٹھ فروری کو ہونے والے الیکشن کے لیے فنڈز جمع کرنے کی مہم کا بھی آغاز کیا۔
پی ٹی آئی نے آئن لائن تقریب گلوبل ٹیلی تھون اس لیے منقعد کی تھی تاکہ مقامی ذرائع ابلاغ میں اس کی کوریج پر پابندی اور حکومت کی جانب سے اس کے اجتماعات پر ہونے والے کریک ڈاؤن کا توڑ نکالا جا سکے۔
حالیہ عرصے میں ہونے والے متعدد عوامی سروے جن میں نشریاتی اداروں کے سروے بھی شامل ہیں یہ بتاتے رہے ہیں کہ عمران خان ملک کے سب سے مقبول رہنما اور ان کی جماعت زیادہ پسند کی جانے والی پارٹی ہے۔
تحریکِ انصاف کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ کی سروسز پر نظر رکھنے والے ڈیجیٹل حقوق اور سائبر سیکیورٹی کے لیے کام کرنے والے ادارے 'نیٹ بلاکس' نے تصدیق کی ہے کہ آن لائن ایونٹ کے دوران صارفین کو انٹرنیٹ کے استعمال میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
'نیٹ بلاکس' کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ لائیو میٹرکس سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان میں ملکی سطح پر سوشل میڈیا تک رسائی میں تعطل کا سامنا رہا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صارفین کو ایکس (سابقہ ٹوئٹر)، فیس بک، انسٹاگرام اور یوٹیوب تک رسائی میں دشواری کا سامنا رہا۔
بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ یہ سب ایسے موقع پر ہوا جب عمران خان کی جماعت پی ٹی آئی نے الیکشن کی فنڈ ریزنگ ٹیلی تھون کا آن لائن انعقاد کیا۔
برطانیہ سے چلنے والے ادارے 'نیٹ بلاکس' کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ اقدام بالکل اسی طرح ہوا ہے جس طرز پر پہلے بھی پی ٹی آئی کے آن لائن ایونٹس کے دوران ہوتا رہا ہے۔
SEE ALSO: تحریکِ انصاف کا آن لائن جلسہ، پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کو دشواری کا سامناواضح رہے کہ الیکشن حکام نے عمران خان اور تحریکِ انصاف کی اعلیٰ قیادت کے آئندہ ماہ ہونے والے انتخابات کے لیے جمع کرائے گئے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کر دیے تھے۔ پی ٹی آئی مسلسل یہ الزام لگاتی رہی ہے کہ ملک کی اسٹیبلشمنٹ اس کے انتخابات میں حصہ لینے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔
غیر سرکاری ادارے 'ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان' ( ایچ آر سی پی) نے ملک میں انٹرنیٹ کی بندش کی مذمت کی ہے اور اسے بین الاقوامی قانون اور بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں ایچ آر سی پی کا کہنا تھا کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابی عمل میں آزادانہ طور پر حصہ لینے کا حق حاصل ہے۔
ایچ آر سی پی نے کہا ہے کہ یہ حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ بنیادی حقوق کی فراہمی کو ممکن بنائے۔
بیان کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں کو یہ حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ آزادی کے ساتھ خیالات کا اظہار کر سکے۔
SEE ALSO: پی ٹی آئی کا آن لائن جلسہ: 'ڈر ہے الیکشن کے دوران سوشل میڈیا پر پابندی نہ لگ جائے'تحریک انصاف کے رہنما سید ذوالفقار بخاری کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر تحریکِ انصاف کی ورچوئل تقریب تھی اور ایک بار پھر انٹرنیٹ کی فراہمی معطل کر دی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں جو کچھ ہو چکا ہے اور جو کچھ ہو رہا ہے وہ شفافیت کے منہ پر طمانچہ ہے۔