کراچی ۔۔۔ باچاخان ایئرپورٹ پشاور پر رات کے اوقات میں غیر ملکی فلائٹ آپریشن عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے، جس کے بعد تمام غیرملکی پروازیں اب صرف دن کے اوقات میں ہی پشاور ایئرپورٹ پر لینڈ کرسکیں گی۔
ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن ایئر مارشل (ر) محمد یوسف نے جمعرات کو پریس بریفنگ میں بتایا کہ یہ فیصلہ سیکورٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ پشاور ایئرپورٹ سے ملکی و غیر ملکی ایئرلائنز کے دیگر آپریشن معمول کے مطابق جاری ہیں۔
ڈی جی سول ایوی ایشن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایئرپورٹ کو منتقل کرنے سے متعلق خبروں میں کوئی سچائی نہیں۔ تاہم، ایئرپورٹس کی سیکورٹی بہتر بنانے کے لیے تقریباً 6 ارب کی رقم مختص کی گئی ہے۔ اس رقم سے اسکینرز اور دیگر جدید آلات خریدے جائیں گے، جبکہ ریڈار کمیونی کیشن اور ایئرٹریفک سسٹم کو بھی اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔
محمد یوسف کا کہنا تھا کہ سیکورٹی کو بہتر بنانے کی غرض سے اے ایس ایف اہلکاروں کو جدید ہتھیار بھی فراہم کئے جارہے ہیں۔
سات اکتوبر کی صبح ساڑھے چار بجے چار نامعلوم افراد نے باچا خان ایئرپورٹ پر لینڈنگ سے کچھ ہی لمحے قبل ایک مسافر طیارے پر فائرنگ کردی تھی۔ تاہم، خوش قسمتی سے فائرنگ کے نتیجے میں کسی قسم کا کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
اس سے قبل ایمریٹس ایئرلائنز اور اتحاد ایئرویز نے رواں سال 25جون کو پشاور اییرپورٹ پر ہی پی آئی اے کے طیارے پر ہونے والی فائرنگ اور اس کے نتیجے میں ایک خاتون مسافر کی ہلاکت اور عملے کے دو افراد کے زخمی ہونے کے واقعے کے بعد آپریشن روک دیا تھا۔
ایمریٹس نے کچھ ہی عرصے بعد اپنا فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کردیا، لیکن اتحاد ایئرویز کا آپریشن تاحال معطل ہے۔