بھارتی انڈس واٹر کمیشن کا وفد پاکستان پہنچ گیا

بھارت کا 9 رکنی وفد وایگہ کے راستے پاکستان پہنچا۔

پاکستان آمد کے بعد بھارتی وفد کے سربراہ پی کے سیکسینا نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے کوئی بات نہیں کی۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے مسائل کو مذاکرات سے حل کرنے کے لیے بھارتی انڈس واٹر کمشنر کا وفد واہگہ کے راستے پاکستان پہنچ گیا جہاں پاکستانی انڈس واٹر کمشنر سید مہر علی شاہ نے بھارتی وفد کا استقبال کیا۔ بھارت کے نو رکنی وفد کی قیادت بھارتی انڈس واٹر کمشنر پی کے سکیسنا کر رہے ہیں۔

بھارتی وفد لاہور میں اپنے پاکستانی ہم منصب سے دونوں ممالک کے درمیان آبی تنازعات پر مذاکرات کرے گا۔ دو روزہ مذاکرات نیسپاک آفس میں ہوں گے۔ پاکستان نے دریائے چناب پر بھارت کی جانب سے بنائے جانے والے پکل ڈل ڈیم اور لوئر کلنائی ڈیم کے ڈیزائن پر اعتراضات اٹھائے تھے۔ بھارت دریائے چناب پر پندرہ سو میگاواٹ کا پکل ڈل ڈیم اور پینتالیس میگا واٹ کا لوئر کلنائی ڈیم بنا رہا ہے۔ پاکستان کے مطابق دونوں منصوبوں کا ڈیزائن پاکستان اور بھارت کے درمیان طے پائے جانے والے انیس سو ساٹھ کے انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی ہے۔

پاکستان آمد کے بعد بھارتی وفد کے سربراہ پی کے سیکسینا نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے کوئی بات نہیں کی۔ البتہ پاکستانی انڈس واٹر کمشنر نے کہا کہ وہ دو روزہ مذاکرات کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔

بھارتی وفد اکتیس اگست کو واپس روانہ ہو گا۔