بھارتی جاسوس کلبھوشن یادد سے والدہ اور بیگم کی ملاقات کی تیاریاں مکمل

اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ بطور بھارتی سفارتکار ملاقات کا حصہ ہوں گے۔

پاکستان میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ کی پاکستان آمد اور کلبھوشن سے ملاقات کے حوالے سے بھارتی حکام نے پاکستانی دفترخارجہ کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ہے۔

وزارت خارجہ کی ٹویٹ

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے سماجی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر اس حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت نے کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کی پاکستان آمد کے حوالے سے آگاہ کردیا ہے۔ مبینہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ کمرشل فلائٹ کے زریعے25 دسمبر کو پاکستان آئیں گی اور دونوں خواتین ملاقات کے بعد اسی روز بھارت واپس روانہ ہو جائیں گی،

ڈاکٹر محمد فیصل نے آگاہ کیا کہ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ بطور بھارتی سفارتکار ملاقات کا حصہ ہوں گے۔

پاکستان نے انسانی ہمدردی کے تحت کلبھوشن یادو کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کی ساری تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور دفتر خارجہ میں ہونے والی اس ملاقات کے لیے سیکیورٹی کے بھرپور انتظامات کیے جارہے ہیں،

دفتر خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کلبھوشن یادو نے اپنی اہلیہ سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن بھارت نے کہا تھا کہ کلبھوشن کے والد اور والدہ ملنا چاہتے ہیں۔ کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات کے لیے 25 دسمبر کا دن طے کیا گیا تھا اور اس کے لیے دونوں کو ویزا بھی جاری کیا جاچکا ہے۔

کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات دفترخارجہ میں رکھی گئی ہے۔ ملاقات کا دورانیہ 15 منٹ سے ایک گھنٹے تک محیط ہوسکتا ہے۔ بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ ملاقات کے عمل کے دوران ساتھ ہونگے۔

اس ملاقات کی میڈیا کوریج کے لئے خصوصی پاسز جاری کیے گئے ہیں۔ میڈیا کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کی آمد اور روانگی کی کوریج بھی کرسکے گا۔ اس ملاقات کی تصاویر اور وڈیو دفتر خارجہ جاری کرے گا۔اس مقصد کے لیے میڈیا کو سختی سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ملاقات کے روز دفترخارجہ کے اندر یا باہر کوئی ڈی ایس این جی لائیوکوریج کے لیے موجود نہ ہو۔

دفتر خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کلبھوشن یادو کو والدہ اور اہلیہ سے ملاقات کے لئے دفترخارجہ لانے کے لئے سکیورٹی پلان تشکیل دے دیا گیا ہے۔ بھارت نے دونوں خواتین کے سفر کے حوالے سے بھی تفصیلات فراہم کی ہیں جس کے بعد ان دونوں خواتین کو پاکستانی حکام مکمل سیکیورٹی میں دفترخارجہ پہنچائیں گے اور ملاقات کے بعد ان کو واپسی پر بھی بھرپور سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کلبھوشن یادو کے ساتھ ان کے اہلِ خانہ کی یہ آخری ملاقات ہرگز نہیں اور مستقبل میں بھی اگر کلبھوشن کی ملاقات بیوی اور بچوں سے کروانے کا حکومتی سطح پر فیصلہ کیا گیا تو اس پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

حکومت پاکستان کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے جاسوس کلبھوشن یادیو کو مارچ 2016 میں بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بھارتی نیوی کے حاضر سروس افسر نے پاکستان میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا جس پر فوجی عدالت نے کلبھوشن کو سزائے موت سنائی تھی۔