بھارت کی معروف اسپرنٹر دتی چند پر دو ڈوپ ٹیسٹوں میں ناکامی کے بعد چار برس کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
دتی چند دو بار ایشین گیمز میں چاندی کا تمغہ جیت چکی ہیں جب کہ سو میٹر کی ریس میں 11.7 سیکنڈ کا قومی ریکارڈ بھی اُن کے پاس ہے۔
28 سالہ دتی چند نے جون میں کہا تھا کہ وہ اگلے سال پیرس اولمپکس میں حصہ لینے کے بعد ریٹائر ہونے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
وہ سوشل میڈیا پر مقبول ہیں اور ان کی ہار نہ ماننے والی شخصیت نے انہیں بین الاقوامی میڈیا میں بھی مقبول بنایا ہے۔ 2019 میں وہ معروف جریدے "کاسمو پولیٹن" کے کور پر تھیں۔
Dutee Chand on the cover of Cosmopolitan’s new issue. Thoughts? #India #DuteeChand #LGBTQ #athlete #womeninsport #sport #news pic.twitter.com/DHeofwhWHO
— Paroma Mukherjee (@ParomaMukherjee) July 9, 2019
ٹائمز آف انڈیا نے جمعرات کی اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ممنوعہ اشیا کے ٹیسٹ کے مثبت نتائج آنے بعد دتی چند کو اب کم از کم 2027 تک مقابلوں سے باہر کر دیا گیا ہے۔
بھارت کے اینٹی ڈوپنگ ڈسپلنری پینل کے حکم کے حوالے سے اخبار نے کہا ہے کہ کھلاڑی یہ ظاہر کرنے میں ناکام رہی تھیں کہ انہوں نے غلطی یا غفلت کی وجہ سے ممنوعہ ڈرگز لی تھیں۔
Continues training 💪 pic.twitter.com/1BLM1cRtij
— Dutee Chand (@DuteeChand) July 15, 2023
ان پر چار سال کی پابندی جنوری سے لگائی گئی تھی اور رپورٹ کے مطابق ان کے پاس فیصلے کے خلاف اپیل کے لیے تین ہفتے ہیں۔ لیکن انہوں نے اپنی پریکٹس اور تیاری جاری رکھی تھی۔
دتی چند کی پیدائش مشرقی ریاست اڑیسہ کے ایک غریب گھرانے میں ہوئی تھی اور انہوں نے 2019 میں اپنے ہم جنس پرست ہونے کا اعلان کیا تھا جس پر تنازعے نے جنم لیا تھا۔
#LoveIsLove! India%27s fastest woman Dutee Chand becomes India%27s first openly gay athlete#DuteeChand #LGBTQ #SameSex pic.twitter.com/Voi7Vt4bld
— Mirror Now (@MirrorNow) May 22, 2019
یہ بھارت میں ایک معروف خاتون کھلاڑی کی جانب سے غیر معمولی اقدام تھا۔ اس انکشاف نے ان کے آبائی گاؤں میں ردِعمل کو جنم دیا تھا۔
Dutee Chand is an inspiration for many as she took an iconic step.#CWG22 #LGBT #LGBTQ #DuteeChand pic.twitter.com/ACUF3TZ5no
— BetBarter (@BetBarteronline) August 1, 2022
دتی چند نے اس سے قبل 2014 میں "ہائپر اینڈروجنزم" کی تشخیص ہونے کے بعد خود پر پابندی کے خلاف بھی ایک طویل جنگ لڑی تھی۔ یہ ایک ایسی کیفیت ہے جس میں زیادہ مردانہ ہارمون پیدا ہوتے ہیں۔ ان سے کہا گیا تھا کہ ان ہارمونز کو کم کریں۔ دتی کا جواب نفی میں تھا۔
#Repost feom Dutee Chand @duteechand• • • • • •I was all of 18 when I was banned from competing as a female coz of hyperandrogenism. I appealed the verdict at the Court of Arbitration for Sport & won a landmark case this day in 2014, setting a precedent for others faci… pic.twitter.com/2tPkn0GaXn
— Shyam Sharma (@shyam_sharma) July 28, 2020
وہ اپنا کیس اسپورٹس کی ثالثی کی عدالت میں لے گئی تھیں جس نے ان کے حق میں فیصلہ سنایا جس کے نتیجے میں انہیں جکارتہ میں 2018 کے ایشین گیمز میں حصہ لینے کی اجازت ملی تھی۔
Dutee Chand is an Indian professional sprinter and current national champion in the women%27s 100 metres event. She is the third Indian woman to ever qualify for the Summer Olympic Games. In 2018, Chand clinched silver at the Jakarta Asian Games. pic.twitter.com/xyuETIa0wX
— globalyouthmumbai (@globalyouthmum1) December 11, 2019
یہاں انہوں نے خواتین کی 100 میٹر اور 200 میٹر کی دوڑ میں چاندی کے تمغے جیتے تھے۔
اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔