بھارتی فوجی چھ دن بعد برف کے تودے سے زندہ برآمد

فائل فوٹو

سیاچن میں 25 فٹ برف کے نیچے سے زندہ نکالے جانے والے لانس نائیک ہنومان تھاپا کو فوراً اسپتال پہنچایا گیا جبکہ فوج کا کہنا ہے کہ اس کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔

امدادی ٹیموں نے سیاچن میں ایک بھارتی فوجی کو 25 فٹ برف کے نیچے سے زندہ نکال لیا ہے۔ چھ دن قبل ایک برف کے تودے نے متنازع علاقے کشمیر میں واقع سیاچن میں بھارتی فوج کی ایک چوکی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔

امدادی ٹیموں نے سیاچن گلیشیئر پر 19,600 فٹ کی بلندی پر لانس نائیک ہنومان تھاپا کو بچایا جہاں بھارت اور پاکستان تین دہائیوں سے وقتاً فوقتاً برسرپیکار رہے ہیں۔ سیاچن کو 'دنیا کی چھت' پر واقع میدان جنگ کہا جاتا ہے۔

بھارت کے آرمی کمانڈر ڈی ایس ہوڈا نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم امید کرتے ہیں کہ یہ معجزہ جاری رہے۔ ہمارے ساتھ دعا کریں۔‘‘

ہنومان تھاپا کو فوراً اسپتال پہنچایا گیا جبکہ فوج کا کہنا ہے کہ اس کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔

امدادی کارکن لگ بھگ ایک ہفتے سے ان 10 فوجیوں کو تلاش کر رہے ہیں جو علاقے میں برف کا تودہ کرنے سے لاپتا ہو گئے تھے۔

تلاش کا کام شروع ہونے کے ایک دن بعد فوج نے کہا تھا کہ کسی کے زندہ بچنے کے امکانات ’’بہت کم‘‘ ہیں۔ منگل کو اپنے بیان میں فوج نے کہا کہ دیگر تمام فوجیوں کے بارے میں خیال ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔

ہزاروں پاکستانی اور بھارتی فوجی قراقرم پہاڑی سلسلے میں20,000 فٹ کی بلندی پر واقع سیاچن گلیشیئر کی ملکیت کے دعوے کا دفاع کرتے ہیں جہاں انہیں بلندی پر طبیعت خراب ہونے، تیز آندھیوں، برف سے جسم کے حصے مفلوج ہونے اور منفی 60 ڈگری سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت کا سامنا رہتا ہے۔

یہاں دشمن کی فائرنگ کی نسبت شدید موسم اور برف کے تودوں سے زیادہ فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔