بھارتی کشمیر: ایک میجر اور لشکرِ طیبہ کا کمانڈر ہلاک

بھارتی زیرِ انتظام کشمیر کے کنٹرول لائن کے قریب واقع علاقے کےایک جنگل میں ہونے والی ایک جھڑپ کے دوران بھارتی فوج کی 37راشٹریا رائفلز کا کمانڈنگ افسر کرنل اجے کٹوت اور میجر امیر تھنگے اور پانچ سپاہی شدید زخمی ہوگئے۔

بتایا جاتا ہے کہ بعد میں 28سالہ میجر تھنگےایک فوجی ہسپتال لے جاتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔

عہدے داروں کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں نے، جِن کے بارے میں اُنھیں شبہہ ہے کہ وہ حال ہی میں کنٹرول لائن عبور کرکے بھارتی کشمیر میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں، فوجیوں پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی اور دستی بم پھینکے۔

فوج نے بھی، جسے مقامی پولیس کے شورش مخالف اسپیشل آپریشنز گروپ کا تعاون حاصل ہے، جوابی کاروائی کے دوران ہلکے ہتھیاروں کا استعمال کیا۔پولیس ذرائع کے مطابق کم سے کم دو عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔

پونچھ ہی کے علاقے بالاکوٹ میں مشترکہ عسکریت پسندوں کی طرف سے بچھائی گئی ایک بارودی سرنگ کے دھماکے میں فوج کا ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر زخمی ہوا جب کہ مشرقی ضلعے کے ایک جنگل میں حفاظتی دستوں کے ساتھ ہونے والی جھڑپ میں لشکرِ طیبہ کا ایک ضلعی کمانڈر، محمد اسحاق، مارا گیا۔