عید پر غیر محفوظ عیدگاہوں اور مساجد کا رُخ نہ کریں: پولیس ہدایت نامہ

جامعہ مسجد سری نگر (فائل)

انسپکٹر جنرل آف پولیس نے ایڈوائزری کو "انتہائی اہمیت" کا حامل قرار دیتے ہوئے، سینئیر پولیس افسران سے کہا ہے کہ وہ پولیس تھانوں، کیمپوں اور تنصیبات کے باہر کام کرنے والے فیلڈ اور ماتحت اسٹاف کی طرف سے اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں

نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر میں پولیس اہکاروں پر بڑھتے ہوئے حملوں کے پیش نظر ایک ایڈوائزری جاری کردی گئی ہے، جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ عید الفطر کی نماز ادا کرنے کے لئے عیدگاہوں اور ایسی مساجد کا رُخ نہ کریں جو محفوظ خیال نہیں کی جاتیں۔

ہدایت نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ نمازی سُنسان اور الگ تھلگ علاقوں میں جائیں بلکہ صرف ایسی مساجد ہی میں نمازِ عید ادا کریں جو ان کے لئے محفوظ قرار دی گئی ہوں-

انسپکٹر جنرل آف پولیس، منیر احمد خان کی طرف سی جاری کردہ ایڈوائزری کو انہوں نے ایک احتیاطی قدم قرار دیا ہے؛ اور کہا ہے کہ وہ پولیس فورس میں شامل ہر فرد کو اپنی اولاد کی طرح سمجھتے ہوئے انہیں خطرات سے آگاہ اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی صلاح دینا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔

ایڈوائزری جمعرات کی شب گرمائی دارالحکومت سرینگر کی جامع مسجد کے باہر ایک ہجوم کی طرف سے عام لباس میں ملبوس ایک پولیس افسر محمد ایوب پنڈت کو دبوچ کر اور پھر مار مار کر ہلاک کئے جانے کے واقعے کے بعد اور شورش زدہ صوبے میں سرگرم عسکریت پسندوں کے پولیس اہکاروں پر بھڑتے ہوئے حملوں کے پس منظر میں جاری کی گئی ہے۔

اس طرح کے ایک واقعے میں جو 16 جون کو پیش آیا تھا جنوبی ضلع اننت ناگ کے اچھہ ول علاقے میں عسکریت پسندوں نے ایک اسٹیشن ہاؤس آفیسر سمیت چھہ پولیس اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا۔

ایڈوائزری بھارتی فوج اور نیم فوجی دستوں کو بھی بھیج دی گئی ہے، کیونکہ وہ نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر میں عسکریت پسندوں اور ان کے حامیوں کے خلاف چلائی جانے والی سخت گیر مہم میں ہراول دستے کا کردار ادا کررہے ہیں۔

انسپکٹر خان نے ایڈوائزری کو "انتہائی اہمیت" کا حامل قرار دیتے ہوئے، سینئیر پولیس افسران سے کہا ہے کہ وہ پولیس تھانوں، کیمپوں اور تنصیبات کے باہر کام کرنے والے فیلڈ اور ماتحت اسٹاف کی طرف سے اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

اِدھر سرینگر میں ایک اسکولی عمارت میں محصور عسکریت پسندوں اور حفاظتی دستوں کے درمیان 17 گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپ میں، عہدیداروں کے بیان کے مطابق، دو عسکریت پسند مارے گئے ہیں، جبکہ فوج کا ایک کپتان اور دو سپاہی زخمی ہوئے ہیں۔

عسکریت پسندوں نے سنیچر کی شام سرینگر-جموں شاہراہ پر پانتہ چھوک علاقے میں بھارت کے وفاقی پولیس فورس سی آر پی ایف کی کھڑی ایک گاڑی میں موجود سب انسپکٹر صاحب شکلا کو گولی مارکر ہلاک اور ڈرائیور منظور احمد کو زخمی کیا تھا اور پھر بھاگ کر قریب واقع دہلی پبلک اسکول کیمپس میں پناہ لی تھی۔

ابتدائی اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ حفاظتی دستوں کی طرف سے علاقے کو محاصرے میں لینے سے پہلے ہی دونوں حملہ آور وہاں سے باہر آنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔