بھارت میں خاتون صحافی قتل

مقتول صحافی کا گھر جس کے انہیں قتل کیا گیا

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں لیکن تاحال قتل کی وجوہات کا علم نہیں ہوسکا ہے۔

بھارت کے جنوبی شہر بنگلورمیں نامعلوم مسلح افراد نے ایک سینئر خاتون صحافی کو قتل کردیا ہے۔

شہر کے پولیس کمشنر ٹی سنیل کمار کے مطابق خاتون صحافی گوری لنکیش کی لاش منگل کو ان کی رہائش گاہ کے باہر سے برآمد ہوئی۔

پولیس کمشنر نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا کہ خاتون صحافی کے پڑوسی فائرنگ کی آواز سن کر گھروں سے باہر آئے تو انہیں گوری لنکیش کی خون میں لت پت لاش ان کے گھر کے سامنے ملی۔

عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے جنہوں نے گوری لنکیش پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ اپنی گاڑی سے اتر کر گھر کا دروازہ کھول رہی تھیں۔

گوری لنکیش ریاست کرناٹک سے مقامی زبان میں شائع ہونے والے ایک ہفت وار جریدے کے مدیرہ تھیں اور ایک بے باک اور نڈر صحافی کے طور پر مشہور تھیں۔

بائیں بازو کے نظریات کی حامل 55 سالہ گوری بھارت میں ہندو انتہا پسندی کی سخت ناقد تھیں اور ان کے قریبی دوستوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ممکن ہے کہ انہیں ان کے نظریات کی بنیاد پر ہی نشانہ بنایا گیا ہو۔

گوری لنکیش کو گزشتہ سال نومبر میں ایک عدالت نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکانِ پارلیمان کے خلاف 2008ء میں شائع ہونے والی ان کی ایک رپورٹ کی بنیاد پر ہتکِ عزت کا مرتکب قرار دیا تھا جس کے خلاف انہوں نے اپیل دائر کر رکھی تھی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں لیکن تاحال قتل کی وجوہات کا علم نہیں ہوسکا ہے۔

کرناٹک کے وزیرِاعلیٰ سدھارمایا نے خاتون صحافی کے قتل کو "جمہوریت کا قتل" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کی تین ٹیمیں واقعے کی تحقیقات کر رہی ہیں۔

خاتون صحافی کے قتل کے بعد بھارت کے کئی سیاسی رہنماؤں، صحافیوں اور سماجی کارکنوں نے ٹوئٹر پر سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے بھارت میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔

بھارت میں حالیہ چند برسوں کے دوران لبرل اور بائیں بازو کے خیالات کے حامل کئی ایسے دانشوروں اور لکھاریوں کو قتل کیا جاچکا ہے جو ہندو قوم پرست تنظیموں اور نظریات کو تنقید کا نشانہ بناتے تھے۔