بھارت کے ممتاز صحافی، سفارتکار، مصنف اور انسانی حقوق کے علمبردار کلدیپ نیر آج 95 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
اُنہیں پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں ٹریک ٹو ڈپلوپیسی کے حوالے سے قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ اُنہوں نے پاکستان اور بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر واہگہ/اٹاری سرحد پر امن کی موم بتیاں روشن کرنے پر بھی خاصی شہرت پائی۔
کلدیپ نیر برطانیہ میں بھارت کے ہائی کمشنر بھی رہے۔
اُنہوں نے صحافتی آزادی اور شہری حقوق کیلئے مسلسل جدوجہد کی۔ اُنہوں نے بھارت کے متعدد اخبارات کے ساتھ کام کیا اور اخبار سٹیٹس مین کے مدیر بھی رہے۔
دہلی میں وی او اے اردو کی نامہ نگار رتول جوشی نے کلدیپ نائر کے بارے میں اپنی یادوں اور ملاقات کا احوال جس انداز میں بیان کیا ۔اسے سننے کے لئے نیچے دیئے ہوئے آڈیو کلپ پر کلک کیجئے۔
Your browser doesn’t support HTML5
بھارت اور پاکستان کی ممتاز سیاسی، سماجی اور صحافتی شخصیات نے اُن کی وفات پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نرندر مودی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کلدیپ نیر ہمارے دور کے قد آور دانشور تھے۔ اُن کے بے خوف خیالات و نظریات اور اُن کا کام کئی دہائیوں پر محیط رہا۔ بھارت کیلئے اُن کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
Kuldip Nayar was an intellectual giant of our times. Frank and fearless in his views, his work spanned across many decades. His strong stand against the Emergency, public service and commitment to a better India will always be remembered. Saddened by his demise. My condolences.
— Narendra Modi (@narendramodi) August 23, 2018
پاکستان کے وزیر اطلاعات اور حکومت کے ترجمان فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ کلدیپ نیر صحافتی آزادی کے درخشندہ ستارے تھے۔ اُنہوں نے اپنا قلم نفرتیں مٹانے اور خطے کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے کیلئے استعمال کیا۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا معروف بھارتی صحافی کلدیپ نائر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکلدیپ نائر اعلیٰ صحافتی روایات کے درخشندہ ستارے تھےانہوں نے اپنا قلم نفرتیں مٹانے اور خطے کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لیے استعمال کی@fawadchaudhry pic.twitter.com/tuJTKgGTDc
— Fawad Chaudhry (@FawadPTIUpdates) August 23, 2018
پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ کلدیپ نیر نے ہمیشہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بحالی اور امن کیلئے آواز بلند کی۔
With the passing away of Kuldeep Nayyar, an era of journalism for peace is over. He was a committed democrat, a relentless voice for peace & normalcy of relations between Pakistan and India. He has left behind a glorious legacy that all of us should uphold & celebrate. RIP!
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) August 23, 2018
پاکستان کے ممتاز صحافی حامد میر نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کلدیپ نیر نے کچھ عرصہ قبل اُنہیں بھارت آنے کی دعوت دی تھی تاکہ ایک نئی امن حکمت عملی پر بات کی جا سکے۔ میں نے آنے کا وعدہ کیا تھا لیکن کلدیپ نیر اب اس دنیا میں موجود نہیں ہیں۔ ہم نے گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ایک ساتھ بہت سی کانفرنسوں اور ٹیلی ویژن شوز میں شرکت کی۔
He asked me sometime back pls come to India we need to discuss a new peace strategy I promised but Kuldip Nayar Ji gone today forever we participated in many conferences and TV discussions together in last 2 decades we last met in Dhaka in Daily Star office pic.twitter.com/uXZ453l2V3
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) August 23, 2018
بھارت کے ممتاز صحافی شیکھر گپتا کا کہنا تھا کہ کلدیپ نیر بھارت کے پہلے رپورٹر تھے جو ایڈیٹر کے منصب تک جا پہنچے۔ اس سے قبل ایڈیر کا منصب شعبہ اداریہ میں کام کرنے والوں کیلئے مخصوص تھا۔ وہ صحیح معنوں میں بھارت اور پاکستان کے درمیان امن کے داعی تھے۔
RIP Kuldip Nayar, India’s first reporter to become editor in an era when top newsroom jobs were reserved for editorialists. A genuine scoop-man, and Ind-Pak peace visionary. You will be missed by journalists and peace activists
— Shekhar Gupta (@ShekharGupta) August 23, 2018
کلدیپ نیر کی وفات پر بھارت اور پاکستان میں یکساں طور پر گہرے دکھ کا اظہار کیا جا رہا ہے۔