بھارتی کابینہ نے قومی اور ریاستی انتخابات ایک ہی روز کرانے کی منظوری دے دی

  • بھارت میں ایک ہی دن قومی اور ریاستی انتخابات کے لیے مودی حکومت نے گزشتہ برس ماہرین پر مشتمل ایک پینل تشکیل دیا تھا۔
  • رواں برس مارچ میں پینل نے اپنی سفارشات میں کہا تھا کہ ایک ہی دن انتخابات سے شفافیت بڑھے گی۔
  • بعض حلقے اس اقدام کو متنازع قرار دیتے ہیں جس پر عمل درآمد کے لیے پارلیمان کی منظوری درکار ہو گی۔
  • مودی حکومت کا یہ مؤقف رہا ہے کہ بار بار انتخابی مہم کی وجہ سے سیاست دان گورننس پر توجہ نہیں دے پاتے۔

ویب ڈیسک بھارتی کابینہ نے قومی اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی روز کرانے کی سفارشات منظور کر لی ہیں۔ وزیرِ اعظم نریندر مودی ملک بھر میں ایک ہی روز انتخابات کو گورننس بہتر بنانے کے لیے ضروری قرار دیتے رہے ہیں۔

قانونی اور آئینی ماہرین پر مشتمل پینل نے اپنی سفارشات میں کہا تھا کہ بیک وقت انتخابات سے نہ صرف شفافیت بڑھے گی بلکہ گورننس بھی بہتر ہو گی۔

بعض حلقے اس اقدام کو متنازع قرار دیتے ہیں جس پر عمل درآمد کے لیے پارلیمان کی منظوری درکار ہو گی۔

واضح رہے کہ بھارت میں ریاستی اسمبلی کے انتخابات الگ، الگ مواقع پر ہوتے ہیں جب کہ لوک سبھا کے انتخابات بھی مختلف مراحل میں ہوتے ہیں۔

بھارت میں پہلے ایک ہی دن انتخابات ہوتے تھے۔ لیکن کئی دہائیوں قبل موجودہ نظام رائج کیا گیا جس میں ہر سال اوسطً پانچ یا چھ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہوتے ہیں۔

مودی حکومت کا یہ مؤقف رہا ہے کہ بار بار انتخابی مہم کی وجہ سے سیاست دان گورننس پر توجہ نہیں دے پاتے۔ جب کہ انتخابی اخراجات بڑھنے کے ساتھ ساتھ الیکشن ضابطۂ اخلاق سرکاری اسکیموں اور دیگر منصوبوں کے اعلان سے بھی روکتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ مودی حکومت 'ون نیشن، ون الیکشن' کے لیے کوشاں رہی ہے۔

نو رُکنی حکومتی پینل جسے مودی حکومت نے گزشتہ سال مقرر کیا تھا۔ اپنی سفارشات میں مزید کہا تھا کہ بیک وقت انتخابات کرانے کے ادوار میں ترقی کی شرح زیادہ تھی۔ جب کہ مراحل میں ہونے والے انتخابات کے ادوار میں یہ شرح کم رہی ہے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔