سیہل انجم
بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد کردہ قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلن سے واشنگٹن میں ملاقات کی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ دونوں نے علاقائی اور عالمی اسٹریٹجک امور پر تبادلہ خیال کیا اور بھارت امریکہ تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کے امکانات پر غور کیا۔
اطلاعات کے مطابق مائیکل فلن نے چند روز قبل اجیت ڈوبھال سے ٹیلی فون پر بات کی تھی اور انھیں ملاقات کے لیے امریکہ آنے کی دعوت دی تھی۔
دونوں کے مابین یہ پہلی ملاقات تھی جو ذرائع کے مطابق ایک گھنٹے سے زیادہ چلی۔ ملاقات کے دوران دونوں کو عالمی امور پر ایک دوسرے کے خیالات جاننے اور اس بات کو سمجھنے کا موقع ملا کہ آنے والے مہینوں اور برسوں میں بھارت امریکہ رشتوں کو کیسے مزید مضبوط کیا جائے۔
اجیت ڈوبھال پیر کے روز واشنگٹن پہنچے تھے۔
بھارت اور ٹرمپ انتظامیہ کے مابین یہ تیسرا اعلیٰ سطحی رابطہ تھا۔ سب سے پہلے وزیر أعظم نریند رمودی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر انھیں مبارکباد پیش کی تھی اور کہا تھا کہ ان کی حکومت دونوں ملکوں کے باہمی رشتوں کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کی مشتاق ہے۔
اس کے بعد بھارت کے سکریٹری خارجہ ایس جے شنکر نے نیویارک میں ڈونلڈ ٹرمپ کی عبوری ٹیم کے سینئر اہلکاروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا تھا۔
اجیت ڈوبھال اور فلن کے مابین بات چیت کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ دونو ںاہل کاروں نے جو کہ انٹیلی جینس أمور اور انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں خاصا تجربہ رکھتے ہیں تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
رپورٹوں کے مطابق فلن نے بھارت امریکہ تعلقات کے سلسلے میں امید افزا باتیں کیں اور دونوں نے باہمی رشتوں کے اسٹریٹجک اور اقتصادی پہلووں کا جائزہ لیا۔
اس سے قبل منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کامیابی میں بھارتی امریکیوں کے تعاون کا اعتراف کیا ہے۔
ایک اور خبر کے مطابق بھارت نے ترکی میں روسی سفیر آندرے کارلوف کے قتل کی مذمت کی اور کہا کہ دہشت گردی کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔