بھارت میں حکام نے جمعرات کے روز بتایا کہ ملک کے شمال مشرق میں زہریلی شراب پینے سے کم ازکم 106 افراد ہلاک ہوگئے۔
ریاست مغربی بنگال میں ان لوگوں نے منگل کو سستی شراب خریدی جسے پینے کے بعد یہ بیمار ہوگئے۔
ہلاکتوں کے علاوہ کم ازکم 135 افراد ابھی معدے میں درد اور قے جیسی تکالیف میں مبتلا ہیں۔ زہریلی شراب پینے والوں میں اکثریت یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں اور غریب مزدوروں کی ہے۔
کولکتہ میں ایک صحافی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ شدید بیمار 70 افراد کو ریاستی دارالحکومت کے اسپتال منتقل کیا گیا۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
پولیس نے چار افراد کو زہریلی شراب کے معاملے میں گرفتار کیا ہے۔
ملک میں زہریلی شراب پی کر ہر سال سینکڑوں لوگ ہلاک ہوجاتے ہیں جن میں اکثریت غریب مزدوروں، جھونپڑیوں میں رہنے والوں اور کسانوں کی ہوتی ہے۔
سال 2009 میں مغربی بھارت میں زہریلی شراب پینے سے 112 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔