بھارت: مذہبی تقریب میں بھگدڑ سے 100 سے زیادہ ہلاکتیں

بھارت، بھگدڑ مچنے سے سو افراد ہلاک، اے پی

  • مذہبی تہوار میں بھگدڑ مچنے سے پولیس کے مطابق اب تک 116 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔
  • تہوار میں عارضی ٹینٹ سے نکلتے ہوئے بھگدڑ مچی، گرمی اور حبس ایک وجہ ہو سکتی ہے، پولیس
  • واقعے کے بعد کی ویڈیو سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھگدڑ مچنے کے بعد یہ ٹینٹ بھی منہدم ہوگیا تھا۔تہوار میں پندرہ ہزار افراد جمع تھے۔
  • وزیراعظم مودی نے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

بھارت میں منگل کے روز ایک مذہبی تقریب کے دوران بھگدڑ مچنے سے اب تک سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بھولے بابا کے تہوار کے دوران ایک عارضی ٹینٹ سے ہزاروں افراد کے نکلنے کے دوران بھگدڑ مچ گئی جس سے زیادہ تر بچے اور عورتیں ہلاک ہوئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ بھگدڑ مچنے کی ایک وجہ ٹینٹ سے گرمی اور حبس کے باعث لوگوں کے نکلنے کی کوشش بھی ہو سکتی ہے۔ واقعے کے بعد کی ویڈیو سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھگدڑ مچنے کے بعد یہ ٹینٹ بھی منہدم ہوگیا تھا۔

اتر پردیش ریاست کی پولیس کے حکام کے مطابق اب تک 116 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔

SEE ALSO: نئی لوک سبھا کا پہلا اجلاس: ’ایسا لگا کہ ملک میں جمہوریت ابھی زندہ ہے‘

سینئیر پولیس افسر شلابھ ماتھر کے مطابق اسی سے زائد زخمی افراد ہسپتالوں میں داخل کئے گئے ہیں۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے ایک عینی شاہد شکنتلا دیوی نے بتایا، ’’لوگ ایک دوسرے کے اوپر ایک ایک کر کے گرنے لگے۔ جو لوگ کچلے گئے، وہ ہلاک ہوگئے۔ وہاں لوگوں نے لاشوں کو نکالا۔‘‘

مقامی ہسپتال میں لاشوں کو جب اسٹریچر پر ڈالا گیا تو ہلاک شدگان کے لواحقین کی آہ و زاری کرتے رہے۔

بھارت میں مذہبی تہواروں کے دوران بھگدڑ کے واقعات ماضی میں بھی ہوتے رہے ہیں جہاں ایسے موقعے پر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوتے ہیں۔

پولیس افسر راجیش سنگھ کا کہنا تھا کہ لکھنؤ سے ساڑھے تین سو کلومیٹر دور ہتھراس کے ضلع میں ایک گاؤں میں ہونے والے اس تہوار میں کافی ہجوم جمع تھا۔

SEE ALSO: بھارت: یکم جولائی سے برطانوی دور کے قوانین کی جگہ تین نئے قانون نافذ کرنے کا فیصلہ

ابتدائی رپورٹس کے مطابق اس تہوار میں پندرہ ہزار کے قریب افراد جمع تھے۔ تہوار کے منتظمین کے پاس محض پانچ ہزار افراد کی شرکت کا اجازت نامہ تھا۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وفاقی حکومت مقامی حکام کے ساتھ زخمیوں کو بروقت امداد پہنچانے پر کام کر رہی ہے۔

اس خبر کے لیے مواد خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا۔