بھارت کی مقبول کار ساز کمپنی ماروتی سوزوکی کا منافع، جس کا ملک کی مسافر گاڑیوں کی مارکیٹ میں 40فیصدسے زیادہ حصہ ہے، 31 دسمبر کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں دوگنے سےبھی زیادہ ہو کر 23.51 ارب روپے ہو گیاہے، جو ایک سال پہلے 10.11 ارب تھا۔
ماروتی کی مقبولیت کی سب سے بڑی وجہ ، مناسب قیمت ہے، جس کے باعث وہ ملک کے متوسط طبقے کی پہنچ میں ہے ۔
حال ہی میں ماروتی کمپنی نے، اپنی جس پریمیم’’ کراس اوور‘‘ کا افتتاح کیاہےاس کی قیمت 8 ؒ لاکھ 34 ہزارروپے سے 13 لاکھ 74 ہزار روپے کے درمیان ہے۔
Refinitiv IBES ڈیٹا کے مطابق تجزیہ کاروں کو اوسطاً 18.81 ارب روپے منافع کی توقع تھی۔ تاہم کمپنی کے حصص سہ ماہی آمدنی کے آغاز تین اعشاریہ دو فی صد بڑھ گئے۔
ماروتی کی فروخت کو ملک میں نجی کھپت کے کلیدی اشارے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ بھارت کے آٹو سیکٹر کی افزائش میں اس کا حصہ 50 فیصدسے زیادہ ے۔
SEE ALSO: کیا بھارت تیز رفتار معیشت کا اسٹیٹس کھو دے گا؟سوسائٹی آف انڈین آٹوموبائل مینوفیکچررز نے کہا ہے کہ تہوار کے دوران طلب میں اضافے اور سیمی کنڈکٹرز کی بہتر دستیابی سے پچھلی سہ ماہی میں تمام کمپنیوں کی کاروں کی فروخت میں تقریباً 23 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ماروتی نے، جس کی اکثریتی ملکیت جاپان کی سوزوکی موٹر کارپوریشن کے پاس ہے، کہا ہے کہ اس سہ ماہی میں اس کی گاڑیوں کی فروخت ایک سال پہلےکے 430,668 یونٹس سے بڑھ کر 465,911 یونٹس تک پہنچ گئی ہے۔
اس کمپنی کی گاڑیوں کے ماڈلز کی فروخت میں سب سے زیادہ اضافہ چھوٹے سائز کی کار’’ بلینو‘‘ میں ہوا ہے جو تقریباً 17 فیصد ہے۔
جب کہ اسپورٹ یوٹیلیٹی گاڑیوں کی فروخت، جس میں گرینڈ وٹارا بھی شامل ہے، تقریباً 23 فیصد بڑھی ہے ۔اپنی اسپورٹ یوٹیلٹی گاڑیوں میں ماروتی سوزوکی کمپنی ’جمنی‘ جیسی گاڑیوں کی بھی خوب پبلیسیٹی کر رہی ہے۔
ماروتی سمیت کار ساز کمپنیوں کووڈ۔ 19 کی وباکے دوران مانگ میں کمی سے بہت نقصان اٹھانا پڑا تھا ۔ا س کے علاوہ سیمی کنڈیکٹر چپس کی قلت کے باعث بھی گاڑیوں کی پیداوار گھٹ گئی تھی۔
کرونا وبا پر قابو پانے کے بعد زندگی کے معمولات میں واپسی اور سیمی کنڈیکٹر کی فراہمی میں اضافےنے آٹوانڈسٹری کو اپنی پیداوار بڑھانے کا موقع ملا ہے۔، سوزوکی کا کہنا ہے کہ اس کے پاس تقریباً 363,000 آرڈرز التوا میں پڑے ہیں، جن میں سے تقریباً 119,000 آردرز ماروتی کےنئے لانچ کیے جانے والےماڈلز کے ہیں۔
یہ رپورٹ رائٹرز کی فراہم کردہ معلومات پر مبنی ہے۔