سہیل انجم
بھارت میں 26 جنوری کو ملک کا 69واں یوم جمہوریہ منا یا گیا۔ اس سلسلے کی سب سے بڑی تقریب دارالحکومت دہلی کے انڈیا گیٹ پر منعقد ہوئی جس میں دس آسیان ملکوں کے سربراہوں نے مہمانان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔
بھارت میں ہر سال یوم جمہوریہ کے موقع پر کسی ملک کے سربراہ کو پریڈ میں شرکت کے لیے مہمان خصوصی کی حیثیت سے مدعو کیا جاتا ہے۔ ایسا پہلی بار ہوا جب اتنی بڑی تعداد میں مہمانان خصوصی تقریب میں موجود تھے۔ اس موقع کو یادگار بنانے کے لیے بھارت آسیان تعلقات پر مبنی ایک ٹیبلویا تمثیل پیش کی گئی۔
تقریب میں شرکت کے لیے مہمان خصوصی کا انتخاب علاقائی سیاست کو مد نظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔ 2014 میں جاپان کے وزیر اعظم شینزو آبے کو مہمان خصوصی بنا کر چین کو ایک پیغام دینے کی کوشش کی گئی۔ 2015 میں اس وقت کے امریکی صدر براک اوباما مہمان خصوصی تھے جس سے بھارت امریکہ تعلقات کا اجاگر کیا گیا۔ گزشتہ سال ابو ظہبی کے ولی عہد محمد بن زائد النہیان مہمان خصوصی تھے۔ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے مابین قریبی تعلقات ہیں۔ لیکن بھارت کے نزدیک امارات کی اقتصادی اور اسٹریٹیجک اہمیت ہے۔
آسیان کا قیام 1967 میں سنگاپور میں ہوا تھا۔ بھارت 1992 میں اس کا رکن بنا تھا۔ شراکت داری کے 25 سال مکمل ہونے پر 25 اور 26 جنوری کو نئی دہلی میں بھارت آسیان اجلاس کا انعقاد ہوا۔
اس موقع پر بھارت اور آسیان ملکوں کے سربراہوں نے ان ملکوں کو درپیش روایتی اور غیر روایتی خطرے سے نمٹنے کے لیے بحری تعاون کا ایک میکینزم تیار کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہم لوگوں نے انڈو پیسیفک خطے سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
آسیان اجلاس کے حوالے سے ایک اعلانیہ بھی جاری کیا گیا جس میں پہلی بار کراس بارڈر دہشت گردی کا ذکر کیا گیا اور قریبی تعاون کی مدد سے اس کے مقابلے کا عزم ظاہر کیا گیا۔ ان ممالک نے نہ صرف مبینہ غیر ملکی دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے کارروائیوں کا عہد کیا بلکہ دہشت گرد گروپوں اور ان کی پناہ گاہوں کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی حمایت بھی کی۔
انڈیا گیٹ پر نکالی جانے والی پریڈ میں بھارت کی فوجی قوت اور علاقائی رنگا رنگی اور تہذیبی تنوع کا مظاہرہ کیا گیا۔ صدر رام ناتھ کووند نے پریڈ کی سلامی لی۔
پریڈ میں فوج کے T-90 ٹینک بھیشم، برہموس میزائل سسٹم، ہتھیاروں کا پتا لگانے والے راڈار سواتی، پل بنانے والے ٹینک T-72 ، آکاش ویپن سسٹم، گھریلو ایئرکرافٹ کیرئیر وکرانت، ڈی آر ڈی او کے نربھیا میزائل، اشونی راڈار سسٹم اور دیگر ہتھیاروں کا مظاہرہ کیا گیا۔