توقع ہے کہ بھارت اور پاکستان کےمابین کامرس سکریٹری سطح کے مذاکرات نومبر کے وسط میں ہوں گے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق، دونوں ملک باہمی تجارت کو آگے بڑھانے کے امکانات پر غور کریں گے اور بھارت اِس بات پر زور دینا چاہے گا کہ پاکستان اُس کو انتہائی مراعات یافتہ ملک کا درجہ دے دے۔
پاکستان کی وزیر ِخارجہ حنا ربانی کھر نے گذشتہ دِنوں ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو یہ درجہ دینے کے لیے تیار ہے۔
کامرس سکریٹری سطح کے مذاکرات دونوں ملکوں کے وزرائے تجارت کے مابین ہونے والی بات چیت کے دوماہ کے اندراندر ہونے والے ہیں۔
ستمبر میں پاکستان کے وزیرِ تجارت مخدوم امین فہیم نئی دہلی آئے تھے اور اُنھوں نے اپنے بھارتی ہم منصب آنند شرما سے بات چیت کی تھی، جب کہ اُس سے قبل اپریل میں اسلام آباد میں کامرس سکریٹری سطح کے مذاکرات ہوئے تھے۔
بھارتی میڈیا نے وزارت ِتجارت کے عہدے داروں کے حوالے سے کہا ہے کہ اسلام آباد میں مذاکرات کے لیے جو ایجنڈا طے کیا گیا تھا اُس سلسلے میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔
وسط نومبر میں ہونے والے مذاکرات میں دونوں ملکوں کے کامرس سکریٹری راہول کھُنڈر اور ظفر محمود باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے متعدد تجاویز پر بھی غور کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ دونوں ملکوں کی موجود باہمی تجارت 2.65بلین ڈالر پر مشتمل ہے جسے دونوں ملک 2014ء تک دوگنا کرنے کے عزم کا اظہار کر چکے ہیں۔