بھارت نے یہ معلوم ہونے کے بعد پاکستان کو دی جانے والی انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کم ازکم دوافراد درحقیقت بھارت میں ہی موجود ہیں، اپنی فہرست واپس لے لی ہے۔
اس ہفتے کے شروع میں بھی یہ انکشاف ہونے کے بعد کہ فہرست میں موجود ایک شخص موصول خان بھارتی شہر ممبئی میں اپنے خاندان کےساتھ رہ رہاہے، بھارتی عہدے داروں نے معذرت کااظہار کیاتھا۔
جمعے کے روز بھارتی عہدے داروں نے کہا کہ ایک اور انتہائی مطلوب شخص ،جس کے بارے میں شبہ تھا کہ اس نے پاکستان میں پناہ لے رکھی ہے، پتا چلا ہے کہ وہ ایک بھارتی جیل میں قید ہے۔
بھارتی وزارت داخلہ نے جمعے کے روز ان غلطیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہاہے کہ اس تصدیق کے لیے کہ مطلوب افراد کی فہرست میں مزید کوئی غلطی تو رہ گئی ، اس پر نظرثانی کی جائے گی۔
اس ہفتے کے شروع میں بھارتی وزیر داخلہ چدم برم نے ان غلطیوں کی ذمہ داری وفاقی حکام اور مقامی پولیس کے درمیان رابطوں کی کمی پر ڈالی تھی۔
بھارت نے کچھ عرصہ پہلے پاکستان کو انتہائی مطلوب افراد کی ایک فہرست دی تھی جس میں پاکستانی فوج کے کم ازکم دو عہدے داروں کے نام بھی شامل تھے۔ اس فہرست کو مئی کے شروع میں ایبٹ آباد میں امریکی کمانڈوز کی کارروائی میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعدپچھلے ہفتے جاری کردیا گیاتھا۔
جمعے کے روز بھارتی وزیر دفاع اے کے انتھونی نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ اپنے ملک میں موجود دہشت گرد تنظیموں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔