بھارت نے نئی دہلی میں پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو وزارت خارجہ میں طلب کر کے ان سے پاکستان میں ممبئی حملوں کے ملزمان کے خلاف عدالتی کارروائی کے بار بار ملتوی ہونے پر احتجاج کیا۔
دوسری طرف پاکستان نے بھارت سے کہا ہے کہ وہ سمجھوتا ایکسریس ٹرین حملے کے مقدمے کی کارروائی کو جلد مکمل کرے۔
بھارت کی وزرات خارجہ کے ایک عہدیدار کے مطابق پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو جمعہ کو بھارت کی وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور ان سے مطالبہ کیا گیا کہ ممبئی حملوں کے ملزمان کے خلاف پاکستان میں جاری کارروائی کے بارے میں بھارت کو باقاعدگی سے آگاہ رکھا جائے۔
اُدھر پاکستان کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر نے بھی جمعہ کو پاکستان کی وزارت خارجہ میں ایک اعلیٰ عہدیدار سے ملاقات کی اور پاکستان میں ممبئی حملوں کے ملزمان کے خلاف جاری کارروائی میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق تفصیلات معلوم کیں۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے یبان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو آگا ہ کیا گیا کہ مقدمے کی کارروائی قانونی طور پر جاری ہے اور اس کو جلد مکمل کرنے کے لیے کوشش جاری ہے۔
بیان کے مطابق اس موقع پر پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے مطالبہ کیا کہ سمجھوتا ایکسپریس ٹرین پر ہونے والے حملے کی عدالتی کارروائی جلد مکمل کی جائے۔
بھارت نے نومبر 2008 میں ممبئی میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری کالعدم تنظیم لشکر طیبہ پر عائد کی تھی۔
پاکستان نے ممبئی حملوں کے ایک مبینہ منصوبہ ساز ذکی الرحمن لکھوی سمیت سات افراد کو حراست میں لے کر اُن کے خلاف عدالتی کارروائی شروع کر رکھی ہے۔
ان حملوں میں 166 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کے اجمل قصاب نامی ایک مبینہ پاکستانی حملہ آور کو بھارتی پولیس نے زندہ پکڑا تھا۔ اجمل قصاب کو ممبئی کی ایک عدالت نے موت کی سزا دی تھی جس پر نومبر 2012 میں عمل درآمد کیا گیا۔