بھارتی صدر پراتبھا پاٹل نے ماؤ باغیوں پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد ترک کر کے حکومت کے امن مذاکرات میں شامل ہوجائیں۔
مسز پاٹل نے یہ اپیل جمعے کے روز ریاست چھتیس گڑھ کے صدر مقام رائے پور میں قانون سازوں سے خطاب کے دوران کی ۔
ماؤ نوازوں کی سرگرمیاں بھارت کی 20 سے زیادہ ریاستوں میں پھیل چکی ہیں جب کہ ریاست چھتیس گڑھ کئی عشروں سے ان کی شورش کا مرکز بنا ہوا ہے۔
ماؤ نوازوں کا کہناہے کہ وہ بے زمین کسانوں اور ان قبائلیوں کے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں جو حکومت کی جانب سے ریاست کو صنعتی دور میں داخل کرنے کی کوششوں پر برہم ہیں ۔
بھارتی راہنماؤں کا کہناہے کہ ماؤ نوازوں کی شورش ملک کی سیکیورٹی کے لیے سب سے بڑا اندورنی خطرہ ہے۔