بھارت میں عام انتخابات کے آغاز کے بعد ہونے والے یہ سب سے مہلک حملے ہیں، جو مبینہ طور پر ماؤ باغیوں نے کیے۔
بھارت کی ریاست چھتیس گڑھ میں ہفتہ کو مشتبہ ماؤ نواز باغیوں کے دو حملوں میں پانچ سکیورٹی اہلکاروں سمیت 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
حکام کے مطابق بیجا پور ضلع میں مبینہ طور پر ماؤ باغیوں نے بس کو بم سے نشانہ بنایا، اس حملے میں چھ افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جب کہ چھ دیگر افراد کو زخم آئے۔
یہ افراد بستر نامی علاقے میں پولنگ کرانے کے لیے گئے تھے اور وہاں سے واپس لوٹ رہے تھے کہ اُن کو نشانہ بنایا گیا۔
دوسرا دھماکا بستر نامی علاقے میں ہوا جس میں جنگلاتی علاقے میں ایک ایمبولینس گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں پانچ پولیس اہلکار اور گاڑی کا ڈرائیور ہلاک ہوئے۔
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ پولیس اہلکار ایمبولینس گاڑی میں کیوں سفر کر رہے تھے۔ لیکن اطلاعات کے مطابق اس علاقے میں ماؤ باغیوں کے حملوں سے بچنے کے لیے سرکاری عہدیدار ایسی گاڑیوں میں سفر کرتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق دونوں حملے آدھے گھنٹے کے وقفے سے ہوئے۔ بھارت میں عام انتخابات کے آغاز کے بعد ہونے والے یہ سب سے مہلک حملے ہیں۔
حکام کے مطابق بیجا پور ضلع میں مبینہ طور پر ماؤ باغیوں نے بس کو بم سے نشانہ بنایا، اس حملے میں چھ افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جب کہ چھ دیگر افراد کو زخم آئے۔
یہ افراد بستر نامی علاقے میں پولنگ کرانے کے لیے گئے تھے اور وہاں سے واپس لوٹ رہے تھے کہ اُن کو نشانہ بنایا گیا۔
دوسرا دھماکا بستر نامی علاقے میں ہوا جس میں جنگلاتی علاقے میں ایک ایمبولینس گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں پانچ پولیس اہلکار اور گاڑی کا ڈرائیور ہلاک ہوئے۔
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ پولیس اہلکار ایمبولینس گاڑی میں کیوں سفر کر رہے تھے۔ لیکن اطلاعات کے مطابق اس علاقے میں ماؤ باغیوں کے حملوں سے بچنے کے لیے سرکاری عہدیدار ایسی گاڑیوں میں سفر کرتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق دونوں حملے آدھے گھنٹے کے وقفے سے ہوئے۔ بھارت میں عام انتخابات کے آغاز کے بعد ہونے والے یہ سب سے مہلک حملے ہیں۔