مظاہرین کا موقف ہے کہ بھارت بارڈر سکیورٹی فورس کے چار اہلکار بدھ کی رات کو دداد گاؤں کے ایک مدرسے میں داخل ہوئے اور وہاں موجود طلبا کو مبینہ طور پر زدوکوب کیا اور قرآن کی بے حرمتی کی۔
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں جمعرات کو مظاہرین پر سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے کم ازکم چار افراد ہلاک اور لگ بھگ 40 زخمی ہوگئے۔
مظاہرین بھارتی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے قرآن کی مبینہ بے حرمتی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
ریاست کے وزیر داخلہ سجاد کچلو نے بتایا کہ بھارتی بارڈر سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے گول کے علاقے میں ان مظاہرین پر فائرنگ کی۔
کشمیر کا علاقہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دو حصوں میں تقسیم ہے اور دونوں ملک اس پورے علاقے پر حق ملکیت کے دعویدار ہیں۔
بھارتی کشمیر میں علیحدگی پسند باغی گروپوں کی طرف سے ماضی میں بھارت کے خلاف مسلح کارروائی دیکھنے میں آتی رہی ہیں تاہم حالیہ برسوں میں ان میں کمی ہوئی ہے۔
مظاہرین کا موقف ہے کہ بھارت بارڈر سکیورٹی فورس کے چار اہلکار بدھ کی رات کو دداد گاؤں کے ایک مدرسے میں داخل ہوئے اور وہاں موجود طلبا کو مبینہ طور پر زدوکوب کیا اور قرآن کی بے حرمتی کی۔
اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور اس کے رات ہی سے مظاہرے شروع ہوگئے۔
بھارتی سکیورٹی فورسز کی طرف سے اس پر تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
بھارتی کشمیر کے مرکزی شہر سری نگر میں بھی مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔
مظاہرین بھارتی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے قرآن کی مبینہ بے حرمتی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
ریاست کے وزیر داخلہ سجاد کچلو نے بتایا کہ بھارتی بارڈر سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے گول کے علاقے میں ان مظاہرین پر فائرنگ کی۔
کشمیر کا علاقہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دو حصوں میں تقسیم ہے اور دونوں ملک اس پورے علاقے پر حق ملکیت کے دعویدار ہیں۔
بھارتی کشمیر میں علیحدگی پسند باغی گروپوں کی طرف سے ماضی میں بھارت کے خلاف مسلح کارروائی دیکھنے میں آتی رہی ہیں تاہم حالیہ برسوں میں ان میں کمی ہوئی ہے۔
مظاہرین کا موقف ہے کہ بھارت بارڈر سکیورٹی فورس کے چار اہلکار بدھ کی رات کو دداد گاؤں کے ایک مدرسے میں داخل ہوئے اور وہاں موجود طلبا کو مبینہ طور پر زدوکوب کیا اور قرآن کی بے حرمتی کی۔
اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور اس کے رات ہی سے مظاہرے شروع ہوگئے۔
بھارتی سکیورٹی فورسز کی طرف سے اس پر تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
بھارتی کشمیر کے مرکزی شہر سری نگر میں بھی مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔