بھارتی زیرِ انتظام کشمیر کےشمال مغربی شہرسوپور میں جمعرات کی شب سےمسلح افواج نےشہر کےباغِ اسلام کےعلاقے کو گھیرے میں لے کر ایک نجی مکان میں محصور مسلمان عسکریت پسندوں کے ایک گروپ کو زندہ یا مردہ پکڑنے کے لیےکاروائی کی۔
عہدےداروں کے مطابق، طرفین کے درمیان کئی گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپ کے دوران دوعسکریت پسند مارے گئے جِن کا تعلق لشکرِ طیبہ سے تھا، ایک اعلیٰ فوجی عہدے دار کا ذاتی محافظ زخمی ہوا جب کہ دو رہائشی مکان خاکستر ہوگئے۔
اِس واقعے کے فوراً بعد شہر کے مختلف حصوں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا جِس کے دوران جمعے کے دِن مشتعل ہجوم نے پولیس اور نیم فوجی دستوں پر پتھراؤ کیا۔
بھارت کی وفاقی پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی ایک بکتربند گاڑی کو گھیرے میں لے کر شدید پتھراؤ کا ہدف بنایا گیا۔ چشم دید لوگ بتاتے ہیں کہ اِس میں سوار پولیس والوں نے گولی چلادی اور ایک نوجوان موقع پر ہی ہلاک ہوگیا، جب کہ ایک سے زیادہ مظاہرین شدید طور پر زخمی ہوگئے۔
بتایا جاتا ہے کہ دو مظاہرین ہلاک ہوئے، جب کہ عہدے داروں نے صرف ایک کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔
دریں اثنا، استصوابِ رائے کا مطالبہ کرنے والی کشمیری جماعتوں کے اتحاد، حریت کانفرنس کے ایک دھڑے نے آج جمعے سے ‘کشمیر چھوڑ دو’ تحریک کے احیا کا اعلان کرتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا تک یہ پیغام پہنچا دیں کہ کشمیر ی بھارت سے مکمل آزادی چاہتے ہیں۔ حریت کانفرنس گیلانی کی اپیل پر جمعے کو مسلم اکثریتی علاقے میں عام ہڑتال کی گئی جِس کے دوران بعض مقامات پر مظاہرین کی پولیس والوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں جِس میں متعدد افرادکے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔