بھارتی کشمیر میں سکیورٹی فورسز سے جھڑپ میں ’چار عسکریت پسند ہلاک‘

فائل فوٹو

ایک دوسرے واقعہ میں ایک پولیس اہلکار اس وقت ہلاک ہو گیا جب پونچھ ضلع میں باغیوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان مسلح تصادم ہوا۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں فوج نے چار عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹیڈ پریس‘ کے مطابق بھارتی فوج کے ایک ترجمان کرنل این این جوشی نے کہا کہ اس جھڑپ کا آغاز اتوار کو کپواڑہ کے ضلع میں اس وقت ہوا جب اس علاقے سے گزرنے والے مبینہ عسکریت پسندوں کو سکیورٹی فورسز نے رکنے کا اشارہ کیا تو انھوں نے فائرنگ شروع کر دی، جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے بھی جوابی فائرنگ کی۔ بتایا گیا ہے کہ اس دوران چار عسکریت پسند مارے گئے۔

ایک دوسرے واقعہ میں ایک پولیس اہلکار اس وقت ہلاک ہو گیا جب پونچھ ضلع میں باغیوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان مسلح تصادم ہوا۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ دو ماہ سے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ مظاہرے ایک کشمیری علیحدگی پسند کمانڈر برہان وانی کے سکیورٹی فورسز کے ساتھ ایک جھڑپ میں ہلاکت کے بعد شروع ہوئے ۔

ان مظاہروں کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں اب تک 70 سے زائد افراد ہلاک جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے۔ ان میں زیادہ تر افراد سکیورٹی فورسز کی طرف سے استعمال کی گئی ’پیلٹ گن‘ سے اس وقت زخمی ہوئے جب وہ مظاہرین پر قابو پانے کی کوشش کر رہی تھیں۔

بھارت پاکستان پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کو تربیت اور مالی معاونت فراہم کرتا ہے، تاہم پاکستان ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

اسلام آباد کا یہ موقف رہا ہے کہ وہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں رہنے والوں کی صرف اخلاقی اور سفارتی حمایت کرتا ہے۔

کشمیر جنوبی ایشیا کے دو ہمسایہ جوہری ملکوں کے درمیان روز اول ہی سے ایک متنازع معاملہ چل رہا ہے۔ اس کا ایک حصہ بھارت کے زیر انتظام جبکہ دوسرا پاکستان کے زیر انتظام ہے۔