رشوت ستانی کے خلاف، بھارتی سماجی کارکن انا ہزارے کی، اجتماعی بھوک ہڑتال

رشوت ستانی کے خلاف، بھارتی سماجی کارکن انا ہزارے کی، اجتماعی بھوک ہڑتال

بھارت کے معروف سماجی کارکن انا ہزارے نے رشوت ستانی اور چند روزپہلے اسی مسئلے پر ایک اور سماجی راہنما بابا دیورام کی قیادت کے بھوک ہڑتالی کیمپ پر پولیس چھاپے کے خلاف احتجاجاً ایک روزہ بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔

ہزارے نے اپنی بھوک ہڑتال نئی دہلی کے اسی مقام پر شروع کی جہاں کئی عشرے قبل مہاتما گاندھی کو قتل کردیا گیا تھا۔ ہزارے نے اپنے تقریباً پانچ سو حامیوں کے ساتھ بھوک ہڑتال خصوصی طورپر تیار کیے گئے ایک اسٹیج پر شروع کی جس پر رویتی انداز میں سفید سوتی چادریں بچھائی گئی تھیں۔

ہڑتال میں شرکت کے لیے ہزارے سخت سیکیورٹی انتظامات میں اسٹیج پر آئے۔

اپنی بھوک ہڑتال کے آغاز سے قبل ہزارے نے اتوار کی صبح یوگاگرو بابارام دیوکی بھوک ہڑتال ختم کرنے کے لیے لاٹھیوں سے مسلح سینکڑوں پولیس اہل کار بھیجنے پر بھارتی حکومت کی مذمت کی۔

بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے بھوک ہڑتالیوں کے خلاف پولیس کارروائی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کارروائی کی نوبت آنا افسوس ناک ہے تاہم حکومت کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔

72 سالہ سماجی کارکن انا ہزارے کی بھوک ہڑتال حکومت کے خلاف تازہ ترین سویلین احتجاج ہے جس کا تعلق عوام میں بڑے پیمانے پر پائی جانے والی اس برہمی سے ہے کہ من موہن سنگھ کرپشن اور رشوت ستانی پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں۔

ایشیا کی تیسری بڑی معیشت بھارت ان دنوں رشوت ستانی کے بڑے بڑے اسکینڈلوں کی زد میں ہے جن میں موبائل فونز کے ٹھیکوں کی نیلامی میں لگ بھگ 40 ارب ڈالر کی ہیر پھیر اور دولت مشترکہ کھیلوں کے انعقاد کے موقع پر وسیع پیمانے پر رشوت اور کرپشن کے الزامات شامل ہیں۔