بھارت میں سیاحت کے لیے آئی ہوئی ایک جرمن خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ اسے دو افراد نے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔
ریاست تامل ناڈو کی پولیس کے مطابق جرمن خاتون نے بتایا ہے کہ وہ ماماللاپورم کے سیاحتی قصبے کے ایک ساحلی ہوٹل میں ٹھہری ہوئی تھیں اور ساحل پر چہل قدمی کے دوران نامعلوم افراد نے انھیں زبردستی اپنے ساتھ لے کر مبینہ طور پر جنسی تشدد کیا۔
ضلعی پولیس افسر سنتوش نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی "اے ایف پی" کو بتایا کہ واقعے کی رپورٹ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور مشتبہ افراد کی تلاش کے لیے بھی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا خاتون کا طبی معائنہ کروایا گیا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ خاتون سے زیادتی کی گئی ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ خاتون پانچ دیگر جرمن شہریوں کے ساتھ یہاں سیاحت کے لیے آئی ہوئی تھیں۔
بھارت میں غیر ملکی سیاح خواتین کے ساتھ ایسے واقعات پہلے بھی ہوتے رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ ہی سیاحوں میں مقبول ریاست گوا میں ایک 28 سالہ آئرش خاتون کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔
اس خاتون کی برہنہ لاش کھیتوں کے قریب ساحل سے ملی تھی جس پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے۔
پولیس نے آئرش خاتون کے قتل کے شبے میں ایک مقامی شخص کو گرفتار کیا ہے۔
متعدد ممالک اپنے شہریوں کو متنبہ کر چکے ہیں کہ بھارت میں سفر و سیاحت کے دوران ان کے ساتھ ایسے ناخوشگوار واقعات پیش آ سکتے ہیں لہذا وہ اپنی حفاظت کو ملحوظ خاطر رکھیں۔