صدارتی انتخاب کے نتائج اتوار کو متوقع ہیں، جس کے تین روز بعد موجودہ صدر پرتیبھا پٹیل کی پانچ سالہ مدت ختم ہو رہی ہے۔
دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت یعنی بھارت میں قومی اور ریاستی سطح پر تقریباً 5,000 قانون ساز جمعرات کو ملک کے 13 ویں صدر کا انتخاب کر رہے ہیں۔
توقع ہے کہ اس خاصی حد تک رسمی عہدے پر حکمران کانگریس پارٹی کے سابق وزیرِ خزانہ پرنب مکھرجی کا انتخاب ہو گا۔
پرنب مکھرجی اپنی سیاسی مہم کے سلسلے میں گزشتہ کئی ہفتوں سے ملک کے مختلف علاقوں کے دورے کر رہے ہیں۔ اُن کے سب سے نمایاں حریف حزب مخالف سے تعلق رکھنے والے پارلیمان کے سابق اسپیکر پرنو اجیتوک سنگما (Purno Agitok Sangma) ہیں۔
صدارتی انتخاب کے نتائج اتوار کو متوقع ہیں، جس کے تین روز بعد موجودہ صدر پرتیبھا پٹیل کی پانچ سالہ مدت ختم ہو رہی ہے۔
چھہتر سالہ پرنب مکھرجی 1969ء سے کانگریس پارٹی سے منسلک ہیں اور وہ کمزور اتحادی حکومتوں کو چلانے میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
توقع ہے کہ اس خاصی حد تک رسمی عہدے پر حکمران کانگریس پارٹی کے سابق وزیرِ خزانہ پرنب مکھرجی کا انتخاب ہو گا۔
پرنب مکھرجی اپنی سیاسی مہم کے سلسلے میں گزشتہ کئی ہفتوں سے ملک کے مختلف علاقوں کے دورے کر رہے ہیں۔ اُن کے سب سے نمایاں حریف حزب مخالف سے تعلق رکھنے والے پارلیمان کے سابق اسپیکر پرنو اجیتوک سنگما (Purno Agitok Sangma) ہیں۔
صدارتی انتخاب کے نتائج اتوار کو متوقع ہیں، جس کے تین روز بعد موجودہ صدر پرتیبھا پٹیل کی پانچ سالہ مدت ختم ہو رہی ہے۔
چھہتر سالہ پرنب مکھرجی 1969ء سے کانگریس پارٹی سے منسلک ہیں اور وہ کمزور اتحادی حکومتوں کو چلانے میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔