بھارت: تین سال میں پہلی بار شرحِ سود میں کمی

بھارت کے مرکزی بینک نے سست پڑتی ملکی معیشت کو نئی زندگی دینے کے لیے تین سال میں پہلی بار شرحِ سود میں کمی کردی ہے۔

'ریزرو بینک آف انڈیا' نے منگل کو شرحِ سود ساڑھے آٹھ فی صد سے گھٹا کر آٹھ فی صد مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ معاشی ماہرین کے لیے شرحِ سود میں نصف فی صد کی یہ کمی غیر متوقع ہے۔

مرکزی بینک نے شرحِ سود میں کمی کی وجہ شرحِ نمو میں کمی کو قرار دیا ہے ۔

واضح رہے کہ بھارت میں معاشی ترقی کی شرح گزشتہ برس کم ہوکر سات فی صد سے بھی نیچے چلی گئی تھی۔ کئی ماہرینِ معاشیات کا موقف ہے کہ مارچ 2010ء کے بعد مسلسل 13 بار شرحِ سود میں اضافے کے باعث بھارتی معیشت متاثر ہوئی ہے جو اس سے قبل 9 فی صد کی مثالی شرح سے ترقی کر رہی تھی۔

بھارتی وزیرِ خزانہ پرناب مکھر جی نے امید ظاہر کی ہے کہ 'آر بی آئی' کے اس قدم سے بھارتی معیشت کو سنبھلنے کا موقع ملے گا۔

کاروباری شخصیات نے شرحِ سود میں کمی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اس کے نتیجے میں مقامی معیشت میں سرمایہ کاری بڑھے گی۔

بھارتی حکومت کو امید ہے کہ اس برس ملکی معیشت کی شرحِ نمو 7 فی صد سے بلند رہے گی۔

واضح رہے کہ بھارت ، چین اور جاپان کے بعد ایشیا کی تیسری بڑی معاشی قوت ہے اور عالمی معیشت کے لیے بھارت کی کاروباری سرگرمیاں انتہائی اہم تصور کی جاتی ہیں۔