رنجیت سنہا نے منگل کو کھیلوں میں سٹے بازی سے متعلق ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر سٹے بازی پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی تو یہ ایسا ہی ہے کہ ’’آپ کہیں کہ ’ریپ‘ کو نہیں روک سکتے تو اس کا مزا ہی لیں۔‘‘
بھارت کے سینٹرل بیورو آف انوسٹیگیشن ’سی بی آئی‘ کے سربراہ رنجیت سنہا اپنے ایک متنازع بیان کے باعث مختلف حلقوں بالخصوص حقوق نسواں کی سرگرم تنظیموں کی جانب سے تنقید کی زد میں ہیں۔
رنجیت سنہا نے منگل کو کھیلوں میں سٹے بازی سے متعلق ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر سٹے بازی پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی تو یہ ایسا ہی ہے کہ ’’آپ کہیں کہ ’ریپ‘ کو نہیں روک سکتے تو اس کا مزا ہی لیں۔‘‘
اُن کے اس بیان پر ناقدین کا کہنا ہے کہ مسٹر سنہا کو ایک ایجنسی کے سربراہ اور خاص طور پر ریپ سے متعلق اہم مقدمات کی نگرانی کا حق نہیں۔
بدھ کو رنجیت سنہا نے ایک بیان میں کہا کہ وہ دل آزاری پر معذرت خواہ ہیں اور وہ خواتین کا از حد احترام کرتے ہیں۔
کمیونسٹ پارٹی کے رہنما برندا کارت نے مطالبہ کیا کہ مسٹر سنہا کو سی بی آئی کے سربراہ کے عہدے سے ہٹا دیا جائے۔
بھارت میں جنسی زیادتی سے متعلق قوانین گزشتہ دسمبر ہی سے خبروں میں نمایاں ہیں اور اس کی وجہ ایک لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کا وہ واقعہ تھا جس میں اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والوں نے بعد ازاں چلتی بس سے نیچے پھینک دیا تھا۔
متاثرہ لڑکی بعد ازاں اسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔
رنجیت سنہا نے منگل کو کھیلوں میں سٹے بازی سے متعلق ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر سٹے بازی پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی تو یہ ایسا ہی ہے کہ ’’آپ کہیں کہ ’ریپ‘ کو نہیں روک سکتے تو اس کا مزا ہی لیں۔‘‘
اُن کے اس بیان پر ناقدین کا کہنا ہے کہ مسٹر سنہا کو ایک ایجنسی کے سربراہ اور خاص طور پر ریپ سے متعلق اہم مقدمات کی نگرانی کا حق نہیں۔
بدھ کو رنجیت سنہا نے ایک بیان میں کہا کہ وہ دل آزاری پر معذرت خواہ ہیں اور وہ خواتین کا از حد احترام کرتے ہیں۔
کمیونسٹ پارٹی کے رہنما برندا کارت نے مطالبہ کیا کہ مسٹر سنہا کو سی بی آئی کے سربراہ کے عہدے سے ہٹا دیا جائے۔
بھارت میں جنسی زیادتی سے متعلق قوانین گزشتہ دسمبر ہی سے خبروں میں نمایاں ہیں اور اس کی وجہ ایک لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کا وہ واقعہ تھا جس میں اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والوں نے بعد ازاں چلتی بس سے نیچے پھینک دیا تھا۔
متاثرہ لڑکی بعد ازاں اسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔