بھارت کے وزیر اعظم من موہن سنگھ برما کے دورے پر ہیں۔ ان کے اس دورے کا مقصد ان دو ایشیائی ہمسایہ ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلق کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
مسٹر سنگھ نے اپنے سرکاری استقبال کے بعد برما کے انتظامی دارالحکومت میں واقع صدارتی محل میں صدر تھین سین سے ملاقات کی۔
دونوں راہنماؤں نے تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق تقریباً ایک درجن معاہدوں پر دستخط کیے جن میں ہوائی سفر سے متعلق معاہدے بھی شامل ہیں ۔
بھارت نے انہیں 50 کروڑ ڈالر قرضے کی سہولت فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔
بھارتی وزیر اعظم منگل کے روز حزب اختلاف کی لیڈر اور نوبیل انعام یافتہ شخصیت آنگ ساں سوچی سے ملاقات کریں گے۔
مسٹر من موہن سنگھ گذشتہ 25 برسوں کے دوران برما کے دورہ کرنے والے بھارتی حکومت کے پہلے اعلیٰ عہدے دار ہیں۔
ان کا دورہ تین روز پر محیط ہے۔
بھارتی حکومت اپنے ملک کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کی کوششیں کررہی ہے ۔ بھارت او ربرما کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر سالانہ ہے ۔ تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ 2015ء تک یہ دوطرفہ تجارت کا حجم تین ارب ڈالر سے بڑھ سکتا ہے۔