وزیر اعظم پاکستان کی اقتصادی مشاورتی کونسل سے عاطف میاں کو ہٹائےجانے کے بعد ایک اور رکن عمران رسول نے بھی مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
اس سے قبل عاصم خواجہ بھی مستعفی ہوچکے ہیں جس کے بعد احتجاجاً استعفیٰ دینے والے اراکین کی تعداد تین ہوگئی ہے۔
اقتصادی مشاورتی کونسل سے مستعفی ہونے سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے، عمران رسول نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ ''میں بوجھل دل کے ساتھ اقتصادی مشاورتی کونسل سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ جس انداز میں عاطف میاں کو کونسل سے الگ کیا گیا وہ میرے لئے ناقابل قبول ہے۔''
اپنے پیغام میں انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’مذہبی بنیاد پر فیصلے اقدار کے خلاف ہیں ۔میں اپنے بچوں کو اقدار کی تعلیم دینے کی کوشش کررہا ہوں۔ ‘
With a heavy heart, I have resigned from the EAC this morning. The circumstances in which Atif was asked to step down are ones I profoundly disagree with. Basing decisions on religious affiliation goes against my principles, or the values I am trying to teach my children. (1/5)
— Imran Rasul (@ImranRasul3) September 8, 2018
حکومت نے دینی حلقوں کی شدید تنقید کے بعد عاطف میاں کو اکنامک ایڈوائزری کونسل کی رکنیت سے ہٹانے کا اعلان کیا تھا جس کےبعد عاصم خواجہ نے رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا جبکہ آج عمران رسول بھی مستعفی ہوگئے۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے یکم ستمبر کو 18 رکنی اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دی تھی جس میں عاطف میاں، عاصم اعجاز خواجہ اور عمران رسول کا نام بھی شامل تھا۔ یہ تینوں بیرون ملک کام کا بھی تجربہ رکھتے ہیں اور انہیں معاشیات کا ماہر کہا جاتا ہے۔