وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر کرپٹ عناصر کو سزا نہ دی گئی تو یہ ملک سے غداری کے مترادف ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی صورت میں بدعنوان لوگوں کو معاف نہیں کریں گے جنہوں نے ملک کو قرضوں کے پہاڑ تلے دبا دیا ہے۔
عمران خان نے یہ بات کراچی کے ایک روزہ دورے پر گورنر سندھ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔ عمران خان کے مطابق اس وقت معیشت کو درپیش مسائل کی وجہ سابقہ حکومتوں کی غلط پالیسیاں، کرپشن اور بدانتظامی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں ٹیکس دینے والوں کی تعداد ایک فیصد سے بھی کم ہے اور سود کی ادائیگی کرنا حکومت کے لیے بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ قرضوں کے جال میں پھنسی ہوئی معیشت سے نکلنے کے لیے حکومت تاجر برادری کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ برآمدات بڑھانے کے لیے تاجروں کو مراعات دی جا رہی ہیں اور ان کے مسائل کے حل کے لیے حکومت کوششیں کر رہی ہے۔
عمران خان نے اپنی حکومت کی کامیابیاں گنواتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ برآمدات اور بیرون ملک سے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے اور نئی سرمایہ کاری کے لیے دوست ممالک سے بات چیت جاری ہے۔ حکومتی اخراجات کم کیے ہیں اور غیر ترقیاتی کاموں پر ضرب لگائی گئی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کرپٹ لوگوں کو سزائیں دیے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ چین میں ہزاروں لوگوں کو کرپشن کیسز میں جیل میں ڈالا گیا ہے۔ کرپشن کرنے والوں کو چھوڑ دینا ملک سے غداری کے مترادف ہو گا۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور آصف زرداری نے درجنوں بیرون ملک دورے کیے کیونکہ وہاں ان کے کاروباری مفادات تھے لیکن میرا جینا مرنا صرف پاکستان ہی میں ہے۔
عمران خان نے کہا کہ تاجر برادری اپنا ٹیکس ادا کرے تو ملک کو مشکل حالات سے نکالا جا سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ان کی حکومت کا سندھ میں گورنر راج لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
اس سے قبل عمران خان نے کراچی میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے تاجروں، بینکرز، صنعت کاروں اور اسٹاک مارکیٹ کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں اور ان سے معیشت کی بہتری کے لیے تجاویز حاصل کیں۔
کراچی کے دورے میں عمران خان کی سندھ میں برسر اقتدار پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔
وزیر اعظم کے دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے مرکزی ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان سے ان کی حکومت کی کارکردگی پوچھی جائے تو وہ جواب دیتے ہیں کہ وہ کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب نے کراچی میں صحافیوں کے کسی بھی سوال کا تسلی بخش جواب دینے سے گریز کیا۔ عمران خان این آر او نہ دینے کی بات تو کرتے ہیں لیکن اپنی ہی جماعت میں موجود افراد کی کرپشن پر پردہ بھی ڈالتے ہیں۔