انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر پاکستانی فاسٹ بالر شاہین شاہ آفریدی پر میچ فیس کا 15 فی صد جرمانہ عائد کردیا ہے۔ ان کو ایک ڈی میرٹ پوائنٹ بھی دیا گیا ہے۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ہفتے کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا گیا تھا جو پاکستان نے آٹھ وکٹوں سے با آسانی جیت لیا تھا۔
البتہ میچ میں جب بنگلہ دیشی کھلاڑی عفیف حسین کریز پر موجود تھے تو شاہین شاہ آفریدی نے انہیں بال کرائی اور جب گیند بلے سے لگ کر ان کے پاس آئی تو انہوں نے اسے عفیف حسین کی طرف پھینکا جو بلے باز کے پیروں پر لگی اور وہ گر گئے۔
شاہین شاہ آفریدی نے جب بال پھینکی تو اس وقت عفیف حسین کریز پر ہی موجود تھے اور بظاہر ان کا رن لینے کا ارادہ نہیں تھا۔
Gets hit for a 6 and Shaheen Shah loses his control next ball!I get the aggression but this was unnecessary. It was good however that he went straight to apologize after this.#BANvPAK pic.twitter.com/PM5K9LZBiu
— Israr Ahmed Hashmi (@IamIsrarHashmi) November 20, 2021
پاکستانی فاسٹ بالر کے اس عمل پر کچھ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید بھی کی گئی تھی۔ تاہم میچ کے اختتام پر شاہین شاہ آفریدی نے اپنے اس عمل پر بنگلہ دیشی بلے باز سے معذرت کی تھی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاہین شاہ آفریدی کی ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں وہ عفیف حسین سے ہاتھ ملا کر گلے لگ رہے تھے۔
اس ویڈیو پر بنگلہ دیش کرکٹ نے بھی ردِعمل دیا تھا اور اس عمل کو سراہا تھا۔
البتہ اب آئی سی سی نے اس واقعے پر ضابطہ اخلاق کے لیول ون کی خلاف ورزی کرنے پر شاہین شاہ آفریدی پر جرمانہ کیا ہے۔
آئی سی سی کے اعلان کے مطابق شاہین شاہ آفریدی آئی سی سی کے کوڈ آف کنڈکٹ برائے پلیئرز اینڈ پلیئر سپورٹ پرسنل کی دفعہ 2.9 کی خلاف ورزی کرتے پائے گئے ہیں۔ لہٰذا ان پر میچ فیس کا 15 فی صد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ آفریدی کے ڈسپلنری ریکارڈ میں ایک ڈی میرٹ پوائنٹ کا اضافہ ہوا ہے۔
— Bangladesh Cricket (@BCBtigers) November 20, 2021
لیول ون کی خلاف ورزی کی کم سے کم سزا سرزنش جب کہ زیادہ سے زیادہ سزا پلیئر میچ فیس کا پچاس فی صد جرمانہ اور ایک یا دو ڈی میرٹ پوائنٹس ہیں۔
واضح رہے کہ آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کی یہ شق ''بین الاقوامی میچ میں کھلاڑی، پلیئر سپورٹ پرسنل، امپائر، میچ ریفری یا کوئی تیسرے فرد پر یا اس کے قریب نامناسب یا خطرناک انداز میں بال (یا کوئی کھیل کا سامان جیسے پانی کی بوتل) پھینکنے'' سے متعلق ہے۔
آئی سی سی کے مطابق شاہین شاہ آفریدی نے اپنی غلطی کا اعتراف کیا ہے اور میچ ریفریز کے انٹرنیشنل پینل میں شامل نعیم الرشید کی تجویز کردہ اس سزا کو تسلیم کیا ہے جب کہ آئی سی سی کرکٹ آپریشن ڈپارٹمنٹ نے کووڈ-19 کے عبوری کھیلوں کے ضابطہ اخلاق کے مطابق اس کی توثیق کی۔
آئی سی سی کے مطابق شاہین شاہ آفریدی پر آن فیلڈ امپائر غازی سہیل اور سہیل تنویر، تھرڈ امپائر مدثر رحمٰن اور چوتھے آفیشل شرف الدولہ ابنِ شاہد نے یہ چارجز لگائے تھے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستانی فاسٹ بالر حسن علی آئی سی سی ضابطہ اخلاق کے لیول ون کی خلاف ورزی کرتے پائے گئے تھے۔
آئی سی سی نے انہیں ''ایسی زبان، عمل یا اشارے کا استعمال جو کسی جارحانہ ردِعمل کا باعث بن سکتا ہو'' کی خلاف ورزی پر ایک ڈی میرٹ پوائنٹ دیا تھا۔
حسن علی نے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بنگلہ دیشی کھلاڑی کو آؤٹ کرنے کے بعد انہیں انگلی کے اشارے سے پویلین کی طرف جانے کا اشارہ کیا تھا۔