وہ ایک منفرد شاعر،مزاح نگار، کالم نگار اور سفر نامہ نویس تھے۔ان کی شاعری عام آدمی کی شاعری ہے۔بعض ناقدین کے بقول اُس میں امیر خسرو کا رنگ جھلکتا ہے
انشاٴ جی کے لیے مشتاق احمد یوسفی نے کیا خوب کہا ہے:’’بچھو کا کاٹا روتا ہے اور سانپ کا کاٹا سوتا ہے۔ انشاٴ جی کا کاٹا سوتے میں بھی مسکراتا ہے۔‘‘
شیر محمد خان ،ابن انشا ٴ کا اصل نام ہے، جس سے کم ہی لوگ واقف ہیں۔
وہ ایک منفرد شاعر،مزاح نگار، کالم نگار اور سفر نامہ نویس تھے۔ان کی شاعری عام آدمی کی شاعری ہے۔بعض ناقدین کے بقول اُس میں امیر خسرو کا رنگ جھلکتا ہے۔
یہ دل ہے کہ جلتے سینے میں، اک درد کا پھوڑا الہڑ سا
نا گپت رہے نا پھوٹ بہے،کوئی مرہم ہو کوئی نشتر ہو
ابن انشاٴ کی سالگرہ کے موقع پر یہ خصوصی رپورٹ پیش ہے۔ آئیے سنتے ہیں: