جوہری توانائی ایجنسی، ایران کے مذاکرات پھر ناکام

فائل

جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) اور ایرانی حکام کے مابین ایران کے جوہری پروگرام پر ہونے والے مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔
جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) اور ایرانی حکام کے مابین ایران کے جوہری پروگرام پر ہونے والے مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔

مذاکرات کی ناکامی کے بعد اقوامِ متحدہ کے ادارے کے چیف معائنہ کار کی سربراہی میں ایران جانے والا وفد واپس ویانا پہنچ گیا ہے۔

جمعرات کو ویانا پہنچنے کے بعد ہوائی اڈے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفد کےسربراہ ہرمن نکائرٹس نے بتایا کہ فریقین مذاکرات میں کسی معاہدے پر متفق نہیں ہوسکے ہیں۔

انہوں نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ آیا مذاکرات میں کوئی پیش رفت ہوپائی ہے یا نہیں۔ گزشتہ روز ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اپنی ایک رپورٹ میں مذاکرات میں بعض معاملات پر پیش رفت ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

گزشتہ دو ماہ میں یہ دوسرا موقع ہے کہ عالمی ایجنسی کا وفد ایران سے ناکام لوٹا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ بھی 'آئی اے ای اے' کے ایک وفد نے تہران میں ایرانی حکام کے ساتھ مذاکرات کیے تھے جو بے نتیجہ رہے تھے۔

'آئی اے ای اے' کے حکام ایران سے پارچین کے مقام پر قائم ایک فوجی تنصیب کے معائنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کے بارے میں انہیں شبہ ہے کہ وہاں ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری سے متعلق خفیہ سرگرمیاں انجام دی جارہی ہیں۔

ایران کا موقف ہے کہ پارچین کا مرکز سراسر ایک روایتی فوجی تنصیب ہے جہاں کوئی جوہری سرگرمی نہیں کی جارہی۔

جمعرات کو صحافیوں سے گفتگو میں اقوامِ متحدہ کی ایجنسی کے چیف انسپکٹر کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ ایران کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے تاہم انہیں آئندہ کا لائحہ عمل وضع کرنے کےلیے مزید وقت درکار ہے۔

عالمی ایجنسی اور ایرانی حکام کے درمیان مذاکرات کی آئندہ تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق خدشات پر بات کرنے کے لیے امریکہ، برطانیہ، چین، فرانس، روس اور جرمنی کے معائنہ کار 26 فروری کو قازقستان میں ایرانی حکام سے ملاقات کر رہے ہیں۔