خیبر پختونخوا کے دیہات میں اب بھی لوگ خوشی، غمی کے مواقعوں پر 'حجروں' میں جمع ہوتے ہیں
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ رجحان اب کم ہو رہا ہے۔ لیکن سوات کی تحصیل مٹہ کے رہائشی محمد ظاہر شاہ نے اس ثقافت کو زندہ رکھنے کے لیے اپنے حجرے میں میوزیم بنا رکھا ہے
اس نجی میوزیم میں سوات کی ثقافت سے جڑی اشیا اور نوادرات رکھے گئے ہیں۔ ظاہر شاہ کے بقول اس عجائب گھر میں سیکڑوں سال پرانی اشیا بھی موجود ہیں
ظاہر شاہ کا کہنا ہے کہ سوات میں دہشت گردی کے واقعات بڑھنے پر انہیں ان قیمتی اشیا کے تحفظ اور انہیں ایک جگہ اکٹھا کرنے کا خیال آیا
اس نجی میوزیم میں پرانے ہتھیار، کاشتکاری کے اوزار، برتن سمیت موسیقی کا سازو سامان بھی رکھا گیا ہے
عجائب گھر میں سوات کی روایتی دستکاریاں بھی رکھی گئیں ہیں۔ جو مختلف ادوار میں ظاہر شاہ کے آباؤ اجداد نے جمع کیں
منتظمین کا کہنا ہے کہ اس نجی میوزیم کا مقصد نوجوان نسل کو اس علاقے کی تاریخی روایات سے متعارف کرانا ہے
یہاں ایک ہزار کے لگ بھگ اشیا رکھی گئیں ہیں۔ ظاہر شاہ کے بقول گاؤں کے دیگر افراد بھی اپنے پاس موجود پرانی اشیا یہاں رکھتے ہیں
مزید اشیا رکھنے کے لیے یہ جگہ اب کم پڑ رہی ہے۔ لہذٰا منتظمین اس عجائب گھر کو کسی اور جگہ منتقل کرنے کا سوچ رہے ہیں