امریکہ: میکسیکو کے تارکین وطن نے گزشتہ سال 40 ارب ڈالر اپنے ملک بھیجے

کیلی فورنیا کے ایک رزعی فارم میں میکسیکو کے تارکین وطن کام کر رہے ہیں۔ فائل فوٹو

میکسیکو کے سینٹرل بینک کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ میں مقیم میکسیکو سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کی جانب سے میکسیکو بھیجے والی رقم میں گزشتہ برس 11 اعشاریہ 4 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

کرونا وائرس سے پھیلنے والی عالمی وبا کے باوجود، میکسیکو کے تارکین وطن نے گزشتہ برس 40 اعشاریہ 6 ارب ڈالر کی رقم اپنے رشتہ داروں کو بھیجی، اور صرف مارچ کے مہینے میں چار ارب ڈالر کا زرِ مبادلہ روانہ کیا گیا، جو کہ کسی بھی ایک ماہ میں بھیجے جانے والی ریکارڈ ترسیل زر ہے۔

2019 میں میکسیکو جانے والی رقوم 36 اشاریہ 4 ارب ڈالر تھیں۔ امریکہ میں مقیم دوسرے ملکوں سے آنے والے تارکین وطن کی جانب سے سن 2020 میں اپنے اپنے ممالک کو بھیجی جانے والی رقم میں کمی ہوئی، جب کہ میکسیکو کے تارکین وطن کی ترسیلات میں اضافہ ہوا۔

کرونا وائرس کے دوران لاک ڈاؤن اور کاروباروں کی بندش کے باعث لاکھوں کارکنوں کا روزگار جاتا رہا اور وہ اپنے ملکوں میں رقوم بھیجنے کے قابل نہیں رہے۔ تاہم اس کا اثر میکسیکو کے کارکنوں پر نسبتاً کم ہوا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکہ میں آنے والے میکسیکو کے باشندے زیادہ تر ان ریاستوں میں ملازمتیں کرتے ہیں جہاں کرونا وائرس کی باعث بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔

لیکن دوسری جانب اس سال میکسیکو کی کرنسی پیسو کی قدر میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ امریکی ڈالر کے مقابلے میں قدر میں کمی کی وجہ سے وہاں بھیجے جانے والے زر مبادلہ اضافہ ہوا۔